اسلامی تعلیمات

حضرت امام مہدی علیہ السلام کی امامت کا زمانہ دو غیبتوں میں تقسیم ہے ایک زمانہ ’’غیبت صغریٰ‘‘ دوسرا ’’غیبت کبریٰ‘‘ کا ہے۔ اور اس کی خبر بھی معصومین علیہم السلام کی زبان پر پہلے آ چکی تھی۔ امیرالمؤمنینؑ نے فرمایا کہ قائم آل محمدؑ کے لیے ایک طولانی غیبت ہو گی اور وہ منظر میری آنکھوں کے سامنے پھر رہا ہے کہ دوستان اہل بیت علیہم السلام اس کی غیبت کے زمانے میں سرگرداں پھر رہے ہوں گے جس طرح جانور چراگاہ کی تلاش میں سرگرداں پھرتے ہیں۔

اسی طرح امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا

مہدیؑ ساتویں امام کی اولاد میں سے پانچواں ہو گا یہ ہستی تمہاری نظروں سے غائب رہے گی۔

ایک مقام پر فرمایا:

صاحب الامر کے لیے ایک غیبت ہونے والی ہے اس وقت ہر شخص کو لازم ہے کہ تقویٰ اختیار کرے اور اپنے دین پر مضبوطی سے قائم رہے۔

امام حسن عسکری علیہ السلام نے آپؑ کی غیبت کے متعلق فرمایا:

میرے فرزند کی غیبت ایسی ہو گی کہ سوائے ان لوگوں کے جنہیں اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے سب شک و شبہ میں مبتلا ہو جائیں گے۔ اسی کے ساتھ امام محمد باقرؑ نے یہ خبر بھی دے دی کہ ’’قائم آل محمدؑ‘‘ کے لیے دو غیبتیں ہیں ایک بہت طولانی اور دوسری اس کی نسبت مختصر ہے۔

ان جیسی بے شمار روایات کے موجود ہونے کا نتیجہ یہ ہوا کہ امام حسن عسکریؑ کی شہادت کے بعد ان کے اصحاب اور مخلص مؤمنین کسی شبہے میں مبتلا نہیں ہوئے اور انہوں نے امام غائب کے تصور کے سامنے سر تسلیم خم کر دئیے۔ ہم آنے والے سبق میں غیبت کے دونوں زمانوں پر مختصر روشنی ڈالیں گے۔