اسلامی تعلیمات

شہادت امیرالمؤمنین علیہ السلام

خوارج سے تعلق رکھنے والے تین افراد عبد الرحمٰن ابن ملجم، برک ابن عبد اللہ تمیمی اور عمر ابن بکیر نے مکہ میں یہ باہمی عہد کیا کہ وہ حضرت علیؑ، معاویہ اور عمر و ابن عاص کو قتل کر دیں گے۔ چنانچہ عبد الرحمٰن ابن ملجم امیرالمؤمنینؑ کو شہید کرنے کی غرض سے کوفہ آیا اور خوارج سے تعلق رکھنے والے اپنے تمام دوستوں سے ملاقاتیں کرنے لگا۔ کوفہ میں اس کی ملاقات ایک حسین عورت قطام بنت شجنۃ بن عدی سے ہو گئی، جس کا باپ اور بھائی نہروان میں قتل ہو گئے تھے، ابن ملجم لعنۃ اللہ علیہ نے اس عورت سے شادی کی درخواست کی تو اس نے اپنا مہر تین ہزار دینار اور امیرالمؤمنین علیؑ کا قتل قرار دیا۔ ابن ملجم نے کہا کہ وہ بھی اتفاقاً اسی مقصد سے کوفہ آیا ہے۔ اس نے کچھ عرصہ تک اپنی تلوار کو زہر میں بجھایا پھر اسی تلوار سے عین اس وقت جب آپؑ سجدہ کی حالت میں تھے، آپؑ کے سر اقدس پر وار کیا آپؑ نے اس وقت بلند آواز سے فرمایا’’ فُزْتُ وَ رَبِّ الْکَعْبَۃ‘‘ (رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا) یہ واقعہ 19 رمضان المبارک 40 ہجری کو پیش آیا، گہرے زخم اور زہر کے اثر سے 21 رمضان المبارک 40ھ کو آپؑ کی شہادت واقع ہو گئی۔

(اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ)