اسلامی تعلیمات

صلح کے فوائد

امام حسن علیہ السلام نے اپنی صلح سے درج ذیل فائدے حاصل کیے:

1۔ سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ مسلمان ایک ایسی خونریز جنگ سے بچ گئے کہ جس کا انجام سوائے اصحاب باوفا، مخلص مسلمانوں اور خاندان اہل بیت علیہم السلام کے قتل عام کے اور کچھ بھی نہ تھا۔

2۔ امیرالمؤمنین علی علیہ السلام پر سب و شتم بند کرنے کی شرط لگا کر دنیا پر واضح کر دیا کہ شام کے زیر اقتدار نفس رسول علیہ السلام سے کس طرح کا برتاؤ کیا جا رہا ہے اور آل محمد علیہم السلام کس مظلومیت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

3۔ اسلامی حکومت کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کی بنیاد کتاب و سنت پر ہو، اس سے ہٹ کر حکومت، اسلامی کہے جانے کے قابل نہیں ہے۔ امام حسن علیہ السلام نے سب سے پہلی شرط یہ قرار دی کہ اے معاویہ! تجھے کتاب خدا اور سنت رسولؐ پر عمل کرنا ہو گا۔ جو اس امر کا کھلا اعلان تھا کہ شام کی حکومت میں کتاب و سنت پر عمل نہیں ہو رہا۔

4۔ امام حسن علیہ السلام معاویہ کے ناپاک عزائم سے بھی اچھی طرح آگاہ تھے لہٰذا آپؑ کو یہ خدشہ تھا کہ معاویہ ان کے خاص صحابہ اور مخلص مسلمانوں کو کسی بہانے سے قتل کر دے گا لہٰذا صلح نامہ میں ان کی زندگیوں کا تحفظ فراہم کر دیا۔

5۔ صلح کے نتیجے میں محبان اہل بیتؑ کو قدرے آزادی مل گئی اور انہوں نے اسلام کے صحیح عقائد اور احکام کی نشر و اشاعت کا کام شروع کر دیا اور یوں امت اسلامیہ حقائق سے آشنا ہونے لگی۔

6۔ معاویہ کو پابند کیا گیا کہ وہ اپنے بعد کسی کو اپنا ولی عہد مقرر نہیں کرے گا۔

یہ تھا صلح نامہ کا لب لباب اگرچہ معاویہ نے اس میں سے کسی شق پر عمل نہیں کیا لیکن امام حسن علیہ السلام نے یہ عہد نامہ لکھ کر روح اسلام کی نقشہ کشی کر دی۔