اسلامی تعلیمات

تحریک کربلا

کوفہ کے شیعوں نے جب امام حسین علیہ السلام کی جانب سے یزید کی مخالفت اور آپؑ کی مکہ آمد کی خبر سنی تو وہ بہت خوش ہوئے کیونکہ وہ سالہا سال سے اس دن کے منتظر تھے اور انہوں نے امام حسن علیہ السلام کی شہادت کے بعد امام حسین علیہ السلام کو تعزیتی خط بھیجا تھا کہ جس میں انہیں تحریک شروع کرنے کی دعوت بھی دی تھی۔ لیکن امام حسین علیہ السلام نے اسے قبول نہیں فرمایا تھا۔

اب اہل کوفہ نے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں چند شیعہ راہنماؤں نے خطاب کیا جن میں صحابی رسول سلیمان بن صرد خزاعیؓ بھی شامل تھے۔ کوفہ کے سرداروں نے امامؑ کو کوفہ بلانے اور ان کے ہاتھ پر بیعت کرنے کا عہد کیا۔ اس کے بعد سرداران کوفہ سمیت متعدد افراد کے خطوط اور دعوت نامے امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں پہنچنے شروع ہو گئے۔ مورخین نے ان خطوط کی تعداد اٹھارہ ہزار سے زائد بیان کی ہے۔ چنانچہ صورتحال یہ ہو گئی تھی کہ اب امامؑ کی طرف سے اہل کوفہ کی دعوت کو ٹھکرانا مشکل ہو گیا۔