اسلامی تعلیمات

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بچپن

جس سال ابرہہ ساٹھ ہزار فوج کے ساتھ خانہ کعبہ کی عمارت کو منہدم کرنے آیا تھا اسی سال اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری رسولؐ کو دنیا میں بھیجا اس سال کو ’’عام الفیل‘‘ (ہاتھیوں والا سال) کہا جاتا ہے کیونکہ ابرہہ کے لشکر میں نو یا تیرہ بڑے بڑے ہاتھی بھی موجود تھے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنی حکمت سے ابابیلوں کا لشکر بھیج کر مغرور ابرہہ کے لشکر کا قلع قمع کر دیا۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والد گرامی جناب عبداللہؑ آپؐ کی ولادت سے تھوڑا عرصہ پہلے ہی انتقال فرما گئے تھے۔ ولادت کے بعد رضاعت کے لیے آپ کو حلیمہ سعدیہؓ کے سپرد کر دیا گیا جہاں آپؐ دو برس تک رہے۔ اس عرصے میں حلیمہ سعدیہؓ نے آپ ؐکے توسط سے بے شمار فیوض و برکات کا مشاہدہ کیا۔ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی والدہ جناب آمنہ سلام اللہ علیہا کا انتقال ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دادا جناب عبد المطلبؑ آپ کی پرورش فرمانے لگے۔ لیکن دو سال کے بعد وہ بھی داعیِ اجل ہو گئے لیکن اپنی خداداد فہم و فراست کی بناء پر آپؐ کی کفالت و حفاظت کا سارا کام جناب ابو طالبؑکے حوالے فرما گئے جو اپنی وفات تک اس فریضہ کو بحسن و خوبی انجام دیتے رہے۔ اس طرح سے کفالت و حفاظت کی کہ ان کے انتقال کے بعد خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کے احسانات کو یاد کیا کرتے تھے۔