ahkam - e- rozaکتب اسلامی

میاں بیوی کے روابط

٭سوال ۹۰: اگر میاں اوربیوی روزہ کی حالت میں مجامعت کریں درحالانکہ وہ نہیں جانتے کہ اس کا م سے روزہ باطل ہوجاتا ہے اس کا حکم کیا ہے؟
امام ، صافی اورنوری : اگر جہل اس حدتک ہو کہ روزہ کے باطل ہونے کی طرف احتمال نہ رکھتے ہوں تو کفارہ واجب نہیں ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ ان روزوں کی قضا کریں۔ (۱)
تبریزی،سیستانی اوروحید: ضروری ہے کہ روزوں کی قضا کریں جب کہ کفارہ واجب نہیں ۔(۲)
بھجت، خامنہ ای اورفاضل : اگر جہل اس حد تک ہو کہ روزہ کے باطل ہونے کا احتمال نہ رکھتے ہوں تو کفارہ واجب نہیں جب کہ ان روزوں کی قضا ضروری ہے۔(۳)
مکارم : احتیاط واجب یہ ہے کہ روزوں کی قضا کریں لیکن کفارہ واجب نہیں ہے۔(۴)

(حوالہ جات)
(۱)۔امام تحریر الوسیلۃ، ج۱،فیما یجب الامساک فیہ ، م۱۸،فیما یترتب علی الافطار،م۱،صافی ، ہدایۃ العباد ، ج۱،م۱۳۱۱،۱۳۱۸،نوری ،تعلیقات علی العروۃ الفصل الثالث والسادس ۔
(۲)۔تبریزی، سیستانی اوروحید ، منہاج الصالحین ، کفارۃ الصوم تقیم
(۳)۔بھجت، وسیلۃ النجاۃ،ج۱،م۱۱۰۹،۱۱۱۷،فاضل،تعلیقات علی العروۃ الوثقی الفصل الثالث والسادس ، خامنہ ای ، اجوبۃ الاستفتاء ات، س۸۰۷
(۴)۔مکارم ،توضیح المسائل مراجع، م۱۶۵۸

Related Articles

Back to top button