شاہی کی قیمت
بہلول نے ہارون رشید سے کہا:اگر تو کسی جنگ بیابان میں راستہ بھٹک جائے، تیرا پیاس سے دم نکل رہا ہو اور تجھے کہیں پانی نہ ملے تو ایک گھونٹ پانی کے عوض کیا کچھ دینے پر تیار ہوجائے گا؟
ہارون نے کہا:عجیب دیوانے ہوتم۔
بہلول نے کہا:میری بات کا جواب تو دو۔
ہارون نے کہا:ظاہر ہے اس وقت میرے پاس جوبھی مال ہے وہ سب دیدوں گا۔
بہلول نے پوچھا:اگر پانی کا مالک اس قیمت پر راضی نہ ہوا۔۔۔تو پھر؟
ہارون نے کہا:تو میں اسے اپنی آدھی سلطنت دے دوں گا۔
بہلول نے کہا:اگر یہ ایک گھونٹ پانی پی کر تیری جان تو بچ جائے گی مگر تیرا پیشاب رک جائے اور کسی طرح نہ نکلے،تیری جان پر بن جائے اور تجھے پتا چلے کہ کوئی شخص تیرا علاج کرسکتا ہے۔۔۔تو ،تو اسے کیا دے گا؟
ہارون نےکہا:میں اپنی باقی آدھی سلطنت بھی دیدوں گا،جان ہے تو جہان ہے۔
بہلول نے برجستہ کہا: توپھر اس بادشاہی پر غرور نہ کر جس کی قیمت پانی کے دو گھونٹ سے زیادہ نہیں۔
(حوالہ)
(انوار نعمانیہ)