Nasihatenکتب اسلامی

سچے خواب

سوال۵۳:۔ہم کیسے جان سکتے ہیں کہ بعض خواب سچے ہیں اور اضغاث ِ احلام و پریشان خواب نہیں، مثال کے طور پر جب کوئی شخص آئمہ معصومینؑ کو خواب میں دیکھتا ہے، کیا ممکن ہے شیطان اس میں تصرف کرے؟
سچے خواب کبھی تو تعبیر نہیں چاہتے، جیسے حضرت ابراہیمؑ نے اپنے فرزند کو ذبح کرنے کا خواب دیکھا:
إِنِّیْ أَرَی فِیْ الْمَنَامِ أَنِّیْ أَذْبَحُک(ا)
میں خواب میں (وحی کے ذریعے) دیکھتا ہوں کہ میں خود تمہیں ذبح کر رہا ہوں۔
ایسے خواب تعبیر نہیں چاہتے بلکہ کچھ اور قسم کے سچے خواب ہیں جو تعبیر چاہتے ہیں، یعنی قوتِ خیال نے ایک حقیقت کی تصویر بنائی ہے اور معبر کو چاہیے کہ وہ اسے عبور کر کے اس خیالی صورت کو حقیقی معنی تک پہنچائے، کبھی خواب اس قدر پریشان ہوتے ہیں جو سب نفس کے بنائے ہوئے ہوتے ہیں اور انہیں اضغاثِ احلام کہا جاتا ہے، اس بنا پر اگر وہ خواب جو انسان دیکھتا ہے، مستقیم و بلاواسطہ ہو، جیسے معصوم کی زیارت کرے، یہ خواب حق اور صحیح ہے کیونکہ اس فضامیں باطل موجود نہیں اور شیطان کا حضور ممکن نہیں۔
تمام صادق خوابوں کا صدق و کذب ماہر تعبیردان حضرات کے معیار وں کے ساتھ قابل ِ تشخیص ہے۔
اگر کوئی پیغمبراکرام ﷺیا آئمہ اطہا رؑکو خواب میں دیکھے تو اس بات کو کس طرح سمجھیں کہ وہ خود تشریف فرما ہیں یا کہ شیطان نے ان کی شکل اختیار کر لی ہے، اس بارے میں یہ بات ذہن نشین رہے کہ روایت منقول ہے کہ شیطان کسی معصوم کی صورت میں ظاہر نہیں ہو سکتا، لیکن مشکل یہ ہے کہ ہم میں سے اکثر نے معصوم ؑکو نہیں دیکھا ہے، اگر خواب میں کوئی نورانی چہرہ دیکھیں اور صاحبِ چہرہ دعویٰ کرے کہ میں فلاں امام ہوں، کس طرح معلوم ہو گا کہ وہ شیطان نہیں ہے؟ چونکہ جس شیطان نے ربوبیت کا دعویٰ کردیا وہ نبوت و امامت کا دعویٰ بھی کرسکتا ہے؟
پس اگر کوئی شخص بیداری میں کسی معصوم ہستی کو دیکھے اور بعد میں خواب میںاس نورانی چہرے کی زیارت کرے اور پہچان لے کہ اسی امام کا چہرہ ہے تویہ خواب صحیح ہے لیکن اگر کسی نا آشنا چہرہ کو دیکھا اور اس نا آشنا چہرے نے امام کا دعویٰ کیا تو اسکی تشخیص مشکل ہے، چونکہ امام کو اس نے پہلے نہیں دیکھا اور شیطان جھوٹا دعویٰ کر سکتا ہے، البتہ وہ امام یا معصوم کی شکل میں نہیں آسکتا، لیکن جس طرح اس نے ربوبیت کا دعویٰ کیا، امامت کا دعویٰ بھی کر سکتا ہے۔

(حوالہ)
(ا) سورہ صافات آیت ۱۰۲

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button