نفس کی دشمنی
سوال ۵۰:۔ نفس کیوں انسان کا بد ترین دشمن ہے؟
اس کی توجیہ میں بہت سی جہات کو بیان کیا جا سکتا ہے۔
۱۔ نفس ایسا دشمن نہیں کہ انسان اس کو پہچان لے، وہ مخفی اور ہمارے اندر ہے نہ کہ باہر۔
۲۔ نفس ایسا مکار اور تباہ کار دشمن ہے جو ہمیں دیکھتا ہے مگر ہم اس کو نہیں دیکھتے۔
۳۔ نفس کی دشمنی دائمی ہے نہ کہ وقتی۔
۴۔ نفس قیمتی ترین سرمایہ کو یعنی ہمارے ایمان و عقل کو لوٹتا ہے نہ کہ مال و گھر کو۔
۵۔ نفس تمام دشمنوں سے مختلف ہے، دشمن یا حیوان ہے جیسے سانپ، بچھو، بھیڑیا، کتا یا انسان، اگر دشمن بھیڑیا یا کتا یا سانپ کی قسم کا ہو تو جونہی انسان اس کو کچھ دے، تو کم ازکم کچھ وقت کے لیے اس سے محفوظ ہے، اگر دشمن ہٹلرو صدام جیسا ہو، جب اس کو کچھ تیل یا زمین وغیرہ دیں توکچھ روز اس کے شر سے نجات حاصل ہوتی ہے، لیکن اندرونی دشمن ایسا نہیں، حتیٰ کہ اگر اس کو کوئی چیز دیں تو بھی ایک لحظہ آرام نہیں کرے گا، اگر ہم اس کی خواہش پر عمل کریں اور جو وہ چاہے اسے دیں تو جس قدر اسکی خواہش پر عمل کیا ہے اسی قدر وہ
زیادہ حملہ کرتا ہے اور آگے آ جاتا ہے، ایسا نہیں کہ بھیڑئیے، سانپ یا بچھو کی طرح عقب نشینی کرے اور جان بخشی کر دے۔