Nasihatenکتب اسلامی

یقین تک رسائی

سوال ۲۳:۔ شبہات کا مقابلہ کرنے اور ایسے یقین تک رسائی کیلئے جس میں کوئی شک داخل نہ ہو سکے، مطالعہ و تحقیق کے علاوہ کون سے راستے کی رہنمائی کرتے ہیں ؟
تحقیق و مطالعہ پچاس فی صد راستہ ہے اور باقی پچاس فی صد عملِ انسانی سے متعلق ہے یعنی انسان کو محقق بھی ہونا چاہیے اور متحقق بھی، محقق وہ شخص ہے جس نے علمی طور پر گہری تحقیق کی ہو اور مطالب کو اپنے لیے حل کر چکا ہو لیکن متحقق و ہ ہوتا ہے جو کچھ سمجھتا ہے اس کا یقین کرتا ہے اور اس کے مطابق عمل کرتا ہے، اگر کوئی صرف عالم ہو یعنی بہت ہی محکم، پائیدار باتیں رکھتا ہو لیکن ایمان نہ رکھتا ہو اور اپنے علوم پر یقین نہ رکھتا ہو اور اپنے لیے کشف شدہ حقائق کے مطابق عمل نہ کرے تو آہستہ آہستہ شک و شبہ سے دوچار ہو جاتا ہے۔
خداوندِمتعال فرعون اور اس کے ہم فکروں کے بارے میںلطیف تعبیر رکھتا ہے اور فرماتا ہے :
وَجَحَدُوا بِہَا وَاسْتَیْْقَنَتْہَا أَنفُسُہُمْ ظُلْما(۱)
اور باوجود یہ کہ ان کے دل کو معجزات کا یقین تھا مگر پھر بھی ان لوگوں نے سرکشی اور تکبر سے ان کو نہ مانا۔
لَقَدْ عَلِمْتَ مَا أَنزَلَ ہَـؤُلاء إِلاَّ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْض(۲)
تو جانتا ہے کہ ان کو خدائے زمین و آسمان کے علاوہ کسی نے نہیں بھیجا لیکن وہ یقین نہیں رکھتا تھا ۔
ہم ایک سمجھ رکھتے ہیں اور ایک یقین، سمجھنا ہمارے اختیار میں نہیں لیکن یقین کرنا ہمارے اختیار میں ہے، یعنی اگر ہم نے فکرو غور کیا، درس پڑھا، مطالعات کیے تو ہمیں علم حاصل ہوتا ہے اور اس کے بعد ہم نہیں کہہ سکتے کہ نہ سمجھیں ۔
ارادہ ہمارے فہم میں دخیل نہیں یعنی انسان ایک چیز کو سمجھنے کے بعد یقین کر بھی سکتا ہے اور نہیں بھی کر سکتا، تسلیم کر بھی سکتا ہے اور نہیں بھی کر سکتا، کبھی دو آدمی باہم بحث کرتے ہیں اور باوجود یہ کہ ایک دوسرے کے لیے حق کو واضح کر دیتا ہے لیکن یہ شخص تسلیم نہیں کرتا یعنی نفس اس قدر شرور ہے کہ دو جمع دو برابر چار (2+2=4)کوقبول نہیں کرتا اور کہتا ہے کہ میں یہ قبول نہیں کرتا اگرچہ وہ سمجھ چکا ہوتا ہے ۔
’’شک و شبہ‘‘ کے اندرونی وائرس میں مبتلا نہ ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ہم نے جس چیز کو سمجھا ہے، اس کو قبول کریں اور اس پر عمل کریں، جب تک عمل نہ ہو یقین حاصل نہیں ہوتا۔
شبہ کے نقصان سے بچنے کے لیے بہترین راستہ یہ ہے کہ ہم نے جو کچھ سمجھا ہے اس پر عمل کریں، اس کو قبول کریں اور نفس کو پائوں کے نیچے روندیں ۔

(حوالہ جات)
(۱)سورہ نمل آیت۱۴
(۲) سورہ اسراء آیت ۱۰۲

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button