shadi k ahkamکتب اسلامی

سونے و چاندی کے بر تن

٭سوال ۳۳:۔کیا سونے اور چاندی کے بر تنوں سے استفادہ کرنا جائز ہے؟
آیاتِ عظام امام ،بہجت و خامنہ ای: کمرے کی زینت و آرائش کے لیے ان کو سنبھال کررکھنا اور اس مقصد کے لیے استعمال میں لانا جائز ہے، لیکن دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کر ناجیسے اُن میں کھانا پینا حرام ہے۔(۱)
آیات عظام تبریزی و سیستانی: سونے اور چاندی کے بر تنوں میں کھانا پینا حرام ہے اور احتیاط واجب کی بنا پر ہر قسم کا دوسرا استفادہ کرنا بھی جائز نہیں ہے، لیکن ان کو محفوظ رکھنا یا کمرے کی آرائش کیلئے استعمال کرنا وغیرہ میں کو ئی اشکال نہیں ہے۔(۲)
آیۃ اللہ وحید: سونے و چاندی کے برتنوں میں کھاناپینا حرام ہے، بنا بر احتیاطِ واجب دوسرا کسی قسم کا استفادہ کرنا حتیٰ کہ کمرے کی آرائش کیلئے بھی استعمال کرنا جائز نہیں ہے، لیکن ان کو محفوظ کر کے رکھنے میں اشکال نہیں ہے۔(۳)
آیت اللہ فاضل: ان کی دیکھ بھال کرنے اور سنبھال کر رکھنے میں کوئی اشکال و حرج نہیں ہے، لیکن دوسرا استفادہ کرنا جیسے کھانا پینا اور حتیٰ کہ کمرے کی آرائش وزینت کے لیے استعمال کرنا حرام ہے۔(۴)
آیاتِ عظام صافی و مکارم: سونے و چاندی کے برتنوں میں کھانا پینا حرام ہے اور حتیاط واجب کی بنا پر ہر قسم کا دوسرا استفادہ کرنا حتیٰ کہ ان کو سنبھال کر رکھنا، حفاظت کرنے کے ارادے سے رکھنا بھی جائز نہیں ہے۔(۵)
آیت اللہ نوری:سونے چاندی کے برتن میں کھانا پینا اور ہر قسم کا دوسرا استفادہ کرنا حتی کہ ان کی حفاظت کرنے کے ارادے سے رکھنا بھی حرام ہے۔(۶)

(حوالہ جات)
(۱) امام وبہجت ، توضیح المسائل مراجع ،۲۲۶،و دفتر ، خامنہ ای
(۲) تبریزی و سیستانی ، منہا ج المسائل ،ج ۱،م ۴۹۳
(۳) وحید، توضیح المسائل ،م ۲۳۴
(۴) فاضل ،توضیح المسائل مراجع،م ۲۲۶
(۵)مکارم توضیح المسائل مراجع ،م۲۳۶و صافی ،ہدایۃ العباد ، ج۱، م ۶۲۳،۶۲۴
(۶) نوری، توضیح المسائل مراجع ،م ۲۲۶

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button