Uncategorized

ظہر سے پہلے سفر کرنا

٭سوال ۲۳: جو شخص ظہر سے پہلے سفر کا ارادہ رکھتا ہے اس کے روزہ کا حکم کیا ہے؟
تمام مراجع 🙁 تبریزی اور سیستانی کے علاوہ) اگر ظہر سے پہلے سفر کرے تو اس کا روزہ باطل ہے ۔ لیکن حد تر خص تک پہنچے سے پہلے مُبطلات روزہ سے پرہیز کرے۔(۱)
تبریزی: اگر رات سے سفر کا ارادہ رکھتا ہے اور ظہر سے پہلے سفر کرتا ہے تو اس کا روزہ باطل ہے لیکن حد تر خص تک پہنچے سے پہلے کھا پی نہیں سکتا اوراگر ظہر سے پہلے سفر کا ارادہ کرتا ہےتوا حتیاط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ روزہ رکھے۔ (۲)
سیستانی:ا گر ظہر سے پہلے سفر کرے تو احتیاط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ روزہ کو افطار کر ے لیکن حد تر خص تک پہنچے سے پہلے کوئی چیز نہ کھائے ،پیئے( مُبطلات روزہ سے پرہیز کرے) ۔(۳)

(حوالہ جات)
(۱)۔توضیح المسائل مراجع، م ۱۶۲۱، وحیدتوضیح المسائل م ۱۷۲۹، دفتر خامنہ ای ،
(۲)۔تبریزی، توضیح المسائل مراجع، م۱۷۲۱
(۳)۔سیستانی ،توضیح المسائل مراجع ، م ۱۷۲۱

Related Articles

Back to top button