Nasihatenکتب اسلامی

سعید و شقی

سوال ۶۷:۔ حدیث : السعید سعید فی بطن امہ و الشقی شقی فی بطن امہٖ کس طرح انسان کے شخصی اختیار کے ساتھ قابل توجیہ ہے؟
وہ حدیث جو پیغمبراکرم ﷺ سے نقل کی گئی ہے یہ ہے الشقی من شقی فی بطن امہٖ و السعید من و عظ بغیرہ(ا) پھر پیامبرِاکرم ﷺ سے سوال کرتے ہیں کہ ماں کے شکم میں بدبختی سے مراد کیا ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:
وہ بچہ جو ماں کے شکم میں ہے، خداوندمتعال اس کی زندگی کے راستے کو جانتا ہے، یہ بچہ اپنا بچپن، جوانی، بڑھاپا کس طرح گزارے گا، کون طالبینِ علم کے کاروان کے ساتھ متصل ہو گا، کس کا دوست ہو گا اور فلاں دو راستوں میں سے اپنے اختیار سے کس راستے کو چنے گا اور اپنے کاموں میں اپنے ارادہ سے شہوت، غضب کی پیروی کرتے ہوئے خود شقاوت کی طرف جائے گا۔
پس ماں کے شکم میں شقی ہونے کا معنی یہ نہیں کہ جب وہ ماں کے پیٹ میں ہے، اسے شقاوت وبدبختی کی سرنوشت عطا کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں تو حتمی طور پر بدبخت و شقی ہو گا، خداوندِمتعال نے سب کو سعادت مند خلق کیا ہے، سورہ مبارکہ شمس میں فرماتا ہے :
فَأَلْھَمَھٰا فُجُورَھٰا وَ تَقْوٰاھٰا(۲)
پھر اس(نفس) کی بد کاری اور پرہیز گاری کو اسے سمجھا دیا۔
یعنی(گناہ ) اور تقویٰ ہر دو انسان کے سامنے واضح کر دیئے گئے ہیں۔

(حوالہ جات)
(۱)۔ اصول ِ کافی ج،۸،ص ۸۱
(۲)۔ سورہ شمس آیت ۸

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button