Nasihatenکتب اسلامی

شیطان اور نماز

سوال۲۱:۔ وہ شخص جس کے وجود کو شیطان نے مسخر کر رکھا ہو کیا اس کی نماز شیطان کے حساب میں ڈالی جائے گی؟
نہیں، نماز خود اس کے حساب میں لکھی جائے گی البتہ وہ ان افراد میں سے ہے جو
: خَلَطُواْ عَمَلاً صَالِحاً وَآخَرَ سَیِّئاً(۱)
انہوں نے نیک عمل کے ساتھ دوسرے برے عمل کو مخلوط کیا۔
افراد کئی قسم کے ہیں، بعض افراد پاک محض ہیں، مخلِص اور مخلَص ہیں کہ جن کے نامۂ عمل میں فضیلت کے علاوہ کچھ بھی نہیں جیسے آئمہ معصومین ÷ متا سفانہ بعض افراد ایسے ہیں جس کے نامۂ عمل میں سوائے تباہی و سیاہی کے کچھ بھی نہیں، یہ وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں قرآن کہتا ہے:
خَتَمَ اللّہُ عَلَی قُلُوبِہمْ وَعَلَی سَمْعِہِمْ(۲)
ان کے دلوں پر اور ان کے کانوں پر (نظر کرکے) خدا نے تصدیق کر دی ہے۔
اور تیسرا گروہ ہیں جوخَلَطُواْ عَمَلاً صَالِحاً وَآخَرَ سَیِّئاً کبھی فضیلت کی طرف اور کبھی رذیلت کی طرف حرکت کرتے ہیں، یہ جب تک شیطان کے آگے جھک نہیں جاتے اور ان کے عقائد محفوظ ہوں تو امید ِ نجات رکھتے ہیں اور ان کی نماز، عبادات خود ان کے حساب میں ہے کیونکہ انہوں نے عقیدہ کو محفوظ رکھا ہے اور اجازت نہیں دی کہ (عقیدتی مسائل میں ) کوئی غیر ان کی جگہ تصمیم و ارادہ کرے ۔

(حوالہ جات)
(۱)سورہ توبہ آیت ۱۰۲
(۲)سورہ بقرہ آیت ۷

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button