حکایات و روایاتکتب اسلامی

ظالموں سے دوری

صفوان بن مہران کوفی کا شمار امام جعفر صادقؑ اور امام موسیٰ کاظمؑ کے خاص اصحاب میں ہوتا ہے، وہ انتہائی نیک اور پرہیز گار انسان تھے،ان کے پاس بہت سے اونٹ تھے اور وہ اونٹوں کو کرائے پر دیا کرتے تھے۔
صفوان کہتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ امام موسیٰ کاظمؑ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ ؑ نے فرمایا:صفوان!تم ویسے تو اچھے انسان ہو لیکن ظالم کے ساتھی ہو،انہوں نے حیران ہو کر کہا کہ مولا! میں تو آپ کا شیعہ ہوں۔
آپؑ نے فرمایا: تم اپنے اونٹ ہارون کو کرائے پر دیتے ہو۔
صفوان نے کہا: مولا!میں نے اونٹ لالچ ،سیرو شکار یا لہو ولعب کے لیے اسے نہیں دئیے،ہارون نے حج کے لیے مجھ سے اونٹ مانگے تھے اور پھر میں بذات خود بھی اونٹوں کے ہمراہ نہیں کیا،اس کام کے لیے میں نے غلاموں کو اس کے ساتھ بھیجا ہے۔
آپ ؑنے فرمایا: کیا اس نے تمہارا کرایہ ادا کر دیا ہے؟
صفوان نے کہا:نہیں،جب وہ حج سے واپس لوٹے گا تو کرایہ دے گا۔
آپ ؑنے فرمایا:پھر تمہاری یہی خواہش ہوگی کہ وہ اور اس کے خاندان والے زندہ سلامت واپس آئیں تاکہ تمہارا کرایہ ادا کریں۔
صفوان نے کہا :جی۔
آپؑ نے فرمایا:جو شخص ظالم کی عمر درازی کی تمنا کرتا ہو وہ انہی میں سے ہے اور وہ ان کے ساتھ دوزخ میں جائے گا۔
صفوان کا بیان ہے کہ امام ؑکا یہ فرمان سننے کےبعد میں نے سارے اونٹ بیچ دئیے جب ہارون کو یہ خبر ملی تو اس نے مجھے اپنے پاس طلب کیا اور کہا: میں نے سنا ہے کہ تو نے اپنے سارے اونٹ بیچ دئیے ہیں؟
میں نے کہا:جی،میں بوڑھا ہوگیا ہوں اور اونٹوں کی نگرانی نہیں کرسکتا نیز غلاموں پر بھی بھروسہ نہیں کرسکتا اس لیے میں نے سارے اونٹ بیچ دئیے ۔
ہارون نے کہا:ایسا ہرگز نہیں،تو نے موسیٰ بن جعفرؑ کے کہنے پر اپنے اونٹ بیچے ہیں۔
میں نے کہا:تم جھوٹ بولتے ہو،اگر میری تمہاری پرانی شناسائی نہ ہوتی تو میں  تمہیں ابھی قتل کرا دیتا۔

(حوالہ)

(قاضی نور اللہ شوستری،مجالس المومنین ص۲۹۱)

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button