حکایات و روایاتکتب اسلامی

محنت کا پھل

رسول اکرمﷺ کا ایک صحابی غریب اور بیروزگار تھا،چونکہ آمدنی کا کوئی ذریعہ نہ تھا اس لیے اس کے گھر میں اکثر فاقہ ہوتا تھا،ایک دن تنگ آکر اس کی بیوی نے کہا:
تم رسول اللہﷺ کی خدمت میں جا کر مدد کی درخواست کیوں نہیں کرتے؟
وہ صحابی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیالیکن اس سے پہلے کہ وہ کچھ کہتاآپ نے فرمایا:’’مَنْ سَأَلَنَا أَعْطَيْنَاهُ وَ مَنِ اسْتَغْنَى أَغْنَاهُ اللَّهُ‘‘اگر کوئی ہماری مدد چاہے گا تو ہم ضرور اس کی مدد کریں گے لیکن اگر کوئی شخص لوگوں سے مدد مانگنے سے گریز کرے گا تو اللہ اسے دوسروں کی مدد سے بے نیاز کردے گا۔
یہ سن کر وہ صحابی رسول اللہ ﷺ کی بزم سے کچھ کہے بغیر اٹھ گیا ،دوسرے دن وہ پھر آپ کی خدمت میں پہنچا لیکن اس سے پہلے کہ وہ بات شروع کرتا آپ نے وہی کل والا جملہ دہرایا،چنانچہ اسے کچھ کہنے کی ہمت نہیں پڑی اور وہ واپس گھر چلاگیا۔
تیسرے روز جب وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پہنچا تو آپ نے پھر وہی بات کہی،اب بھی وہ خاموشی سے اٹھ کھڑا ہوا لیکن اس مرتبہ وہ گھر جانے کے بجائے اپنے ایک دوست کے ہاں پہنچا،اس سے ایک کلہاڑا مانگا اور جنگل کا رخ کیا۔
وہ دیر تک جنگل میں لکڑیا ں کاٹتا رہا،پھر اس نے لکڑیوں کا گٹھا سر پر رکھا اور بازار میں لاکر بیچ دیا،جو پیسے ملے ان سے ضروری سودا سلف خرید ا اور گھر آگیا۔
اب اس نے بڑھ چڑھ کر محنت شروع کر دی ،ہر روز پہلے سے بڑا لکڑیوں کا گٹھا تیار کرتا اور بیچ ڈالتا،رفتہ رفتہ اس کے پاس کچھ پونجی بھی جمع ہوگئی،اب اس نے دو اونٹ اور اپنے کام کا ضروری سامان بھی خرید لیا۔

اب اس کی مالی حالت کافی بہتر ہوگئی تھی،ایک دن اس نے رسول اللہ ﷺ کے پاس جا کر اپنی آپ بیتی سنائی،اس کی بات سن کر رسول اکرمﷺ نے فرمایا:’’مَنْ سَأَلَنَا أَعْطَيْنَاهُ وَ مَنِ اسْتَغْنَى أَغْنَاهُ اللَّهُ‘‘جو ہم سے سوال کرے گا تو ہم اسے عطا کریں گے اور جو سوال سے گریز کرے گا تو اللہ اسے غنی کردے گا۔

(حوالہ)

(وافی ج۲،ص۱۳۹)

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button