امام علیؑ کا اخلاق
جنگ صفین میں معاویہ کے لشکر نے دریائے فرات کے گھاٹ پر قبضہ کر کے حضرت علیؑ کی فوج کو پانی لینے سے روک دیا اور کہا:تم حضرت عثمانؓ کی طرح پیاسے رہو گے، آپ نے معاویہ کے پاس قاصد بھیجے کہ اپنے لشکر سے کہو کہ وہ گھاٹ کو کھلاچھوڑ دے،پانی پر تمام جانداروں کا حق ہےمگر معاویہ نے بات ماننے سے انکار کر دیا۔
حضرت علیؑ نے مالک اشتر کو حکم دیا کہ وہ گھاٹ کا قبضہ چھڑائیں،مالک اشتر نے شدید جنگ کے بعد گھاٹ پر قبضہ کرلیا اور شامی لشکر کو وہاں سے مار بھگایا،جب شامی لشکر پر پیاس کا غلبہ ہوا تو ان کے سپاہی مشکیں لے کر پانی بھرنے آئے تو حضرت علیؑ کی فوج نے کہا کہ اب گھاٹ پر ہمارا قبضہ ہے ہم تمہیں پانی نہیں دیں گے ،جب حضرت علیؑ کو اس بات کا علم ہوا تو آپ نے فوج کو حکم دیا کہ گھاٹ کا ایک کنارہ ان کے لیے خالی کردیا جائے تاکہ دنیا دیکھ سکے کہ معاویہ کا کردار کیا تھا اور علیؑ کا اخلاق کیا ہے۔
(حوالہ)
(ابن ابی الحدید،شرح نہج البلاغہ)