حکایات و روایاتکتب اسلامی

والدین کی خدمت کاصلہ

ایک مرتبہ حضرت موسیٰ ؑنے دعا کی کہ پروردگار!مجھے میرے جنت کے ساتھی کا دیدار کرا تاکہ میں دیکھوں کہ وہ کیسا انسان ہے،دعا ختم ہوئی تو حضرت جبرائیلؑ نازل ہوئے اور کہا کہ اے موسیٰؑ!فلاں قصاب جو فلاں محلے میں رہتا ہے وہ جنت میں آپ کا ہم نشین ہوگا۔
حضرت موسیٰؑ اس سے ملنے کے لیے اس کی دکان پر گئے تو دیکھا کہ ایک نوجوان گوشت بیچ رہا ہے،عصر کے وقت وہ جوان فارغ ہوا اور اپنے گھر کی طرف چل پڑا،حضرت موسیٰؑ اس کے پیچھے پیچھے اس کے دروازے پرآئے اور کہا کہ میں آج تمہارا مہمان بننا چاہتا ہوں،جوان نے خوش آمدید کہا،وہ آپ کو ساتھ لے کر اندرآگیا،اس نے پہلے تو کھانا تیار کیاپھر گھر کی بالائی منزل پر سے ایک بڑی ٹوکری اٹھا کر نیچے لایا۔
حضرت موسیٰؑ نے دیکھا کہ اس نوکری میں ایک بوڑھی عورت ہے،جوان نے اس عورت کا اپنے ہاتھوں سے منہ ہاتھ دھلایا،پھر اسے اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلایا،اس کے بعد اسی ٹوکری میں بٹھا کر اسے اوپر لے جانے کے لیے اٹھا تو اس عورت نے بڑ بڑاتے ہوئے کچھ کہا۔
بعد ازاں وہ جوان حضرت موسیٰؑ کے لیے کھانالے کر آیا،حضرت موسیٰؑ نے پوچھا کہ یہ عورت کون ہے؟جوان نے بتایا کہ یہ میری ماں ہے،میں مالی طور پر کمزور ہوں،اس کی خدمت کے لیے خادمہ کا انتظام نہیں کرسکتا اس لیے میں خود اس کی خدمت کرتا ہوں،حضرت موسیٰؑ نے پوچھاکہ تمہاری ماں کھانا کھانے کے بعد کیا کہہ رہی تھی؟
جوان نے بتایا کہ میری ماں کا معمول ہے کہ جب بھی میں اسے منہ ہاتھ دھلاتا اور کھانا کھلاتا ہوں تو وہ مجھے دعا دیتے ہیں کہ ’’غفرالله لک و جعلک جلیس موسی یوم القیامة فی قبّته و درجته‘‘خدا تجھے بخش دے اور قیامت میں تجھے موسیٰؑ کا ہم نشین بنائے تجھے اسی جنت اور اسی درجے میں جگہ دے جہاں موسیٰ ؑ ہوں۔
حضرت موسیٰؑ نے فرمایا:اے جوان!میں تجھے خوشخبری دیتا ہوں،میں ہی موسیٰؑ ہوں،خدا نے تیری ماں کی دعا قبول کرلی ہے،مجھے جبرئیلؑ نے یہ خبر سنائی ہےکہ تو جنت میں میرا ہم نشین ہوگا۔

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button