حکایات و روایاتکتب اسلامی

ایفائے عہد

(۱)’’ قَالَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ” ثَلاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ فَهُوَ مُنَافِقٌ وَإِنْ صَامَ وَصَلَّى وَزَعَمَ أَنَّهُ مُسْلِمٌ: مَنْ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَ اِنَّ اللَّهَ عَزَّوَجَلَّ فى کتابہ إِنَّ اللَّهَ لَا یحِبُّ الْخَائِنِینَ أَنَّ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَيْهِ إِن كَانَ مِنَ الْكَاذِبِينَ في قوله تعالى وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ إِسْمَاعِيلَ إِنَّهُ كَانَ صَادِقَ الْوَعْدِ‘‘
رسول اکرمﷺ نے فرمایا:
جس میں یہ تین باتیں ہوں وہ منافق ہے اگرچہ وہ روزہ نماز کرے اور اپنے کو مسلمان سمجھے،جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے،بات کہتے تو جھوٹ بولے،عہد کرے تو اسے پورا نہ کرے،خدا قرآن میں فرماتا ہے:خیانت کاروں کو اللہ پسند نہیں کرتا اور فرمایا:اگر وہ جھوٹوں میں سے ہے تو اس پر اللہ کی لعنت ہو،کتاب اللہ میں اسماعیل کا ذکر کرو،وہ وعدے کے سچے تھے۔
(۲)’’عن أبي الحميساء قال: بايعت النبي ﷺ قبل أن يبعث، فواعدته مكانا فنسيته يومي والغد، فأتيته يوم الثالث، فقالﷺ: ” لقد شققت علي، أنا هاهنا منذ ثلاثة ايام‘‘
ابوخمیساء کہتے ہیں کہ میں نے اعلان نبوت سے قبل حضور اکرمﷺ کے ساتھ خرید و فروخت کا کوئی معاملہ کیا،جب میں تیسرے دن وہاں گیا تو رسول خداﷺ وہاں پر میرا انتظار کررہے تھے،مجھے دیکھ کر آپ ؐنے فرمایا:تم نے میرے ساتھ زیادتی کی، میں اسی  جگہ تین دن سے مسلسل تمہارا انتظار کررہا ہوں۔
(۳)’’امام علی ؑ در عهدنامه مالک اشتر ضمن آن دستورات سازنده می‏فرماید:
و ایاک و المن علی رعیتک باحسانک، أو التزید فیما کان من فعلک، أو أن تعدهم فتتبع موعدک بخلفک، فان المن یبطل الاحسان، و التزید یذهب بنور الحق و الخلف یوجب المقت عند الله و الناس قال الله تعالی: کبر مقتا عند الله أن تقولوا ما لا تفعلون‘‘
امیرالمومنینؑ نے مالک اشتر کو ایک دستاویز لکھ کر دی جس میں آپ ؑنے فرمایا:
رعیت پر احسان جتلانے سے پرہیز کرو اور اپنے کسی اچھے کام کو زیادہ نہ سمجھو اور ان سے وعدہ کر کے وعدہ خلافی نہ کرو کیونکہ احسان جتانے سے احسان ضائع ہوجاتا ہے اور اپنے کسی اچھے فعل کو زیادہ سمجھنے سے نور حق ختم ہوجاتا ہے اور وعدہ خلافی سے اللہ بھی ناراض ہوتا ہے اور اس کے بندے بھی،اللہ تعالیٰ نے کلام مجید میں فرمایاہے:اللہ کو یہ بات سخت ناپسند ہے کہ تم وہ بات کہو جس پر عمل نہ کرو۔ (۴)’’عن أبي عبد الله عليه السلام قال:
قال رسول الّلهﷺمَنْ کانَ یِؤْمِنُ بِاللّهِ وَالْیَوْمِ الآْخِرِ فَلْیَفِ اِذا وَعَدَ‘‘
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں:
رسول اکرمﷺ نے فرمایا:جو اللہ اور روز قیامت پر ایمان رکھتا ہے اسے وعدوں کا پاس کرنا چاہیے۔
(۵)’’عن أبي عبد الله عليه السلام قال:
عدة المؤمن اخاه نذرٌ لا كفارة له فمن أخلف فبخلف الله بدأ و لمقته تعرض‘‘
امام جعفر صادقؑ نے فرمایا:
مومن بھائی سے وعدہ کرنا ایسی نذر ہے جس کا کفارہ نہیں ہے جس نے مومن سے وعدہ خلافی کی اس نے اللہ سے وعدہ خلافی کی اور اپنے آپ کو اس کے غضب کا مستحق بنا دیا۔

(حوالہ جات)
(وسائل الشیعہ ج۱۵،ص۳۳۹)
(مستدرک الوسائل ج۸،ص۴۶۰)
(نہج البلاغہ،مکتوب ۵۳)
(وسائل الشیعہ ج۱۲ ص۱۶۵)
(وسائل الشیعہ ج۱۲،ص۱۶۵)

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button