ahkam - e- rozaکتب اسلامی

جنابت

٭سوال نمبر۶۴: ایک شخص ماہ رمضان کے روزہ کی قضا کاروزہ رکھتا ہے اوراذان صبح کے بعدبیدار ہوتا ہے اوراپنے کو محتلم پاتا ہے کیا وہ اس دن میں روزہ رکھ سکتا ہے؟
امام اورنوری : اگر اذانِ صبح کے بعد محتلم ہوا ہے تو روزہ رکھ سکتا ہے لیکن اگر اذان صبح سے پہلے محتلم ہوا ہے تو اس دن روزہ نہیں رکھ سکتا ۔(۱)
تبریزی، سیستانی اوروحید : چاہے تو اس دن روزہ رکھ سکتا ہے۔
مکارم : اگر روزہ کی قضا کا وقت تنگ نہیں ہے تو احتیاط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ دوسرے دن روزہ رکھے لیکن اگر وقت تنگ ہے مثال کے عنوان سے پانچ روزے اس کے قضا ہیں اورپانچ ہی دن باقی ہیں ماہ رمضان کے شروع ہونے میں، تو اسی دن روزہ رکھے اورروزہ صحیح ہے۔
صافی اورفاضل : اگر روزہ کی قضا کا وقت تنگ نہیں ہے توضروری ہے کہ دوسرے دن روزہ رکھے لیکن اگر وقت تنگ ہے مثال کے عنوان سے پانچ روزے قضا ہیں اورماہ رمضان کے شروع ہونے میں بھی پانچ دن باقی ہیں تو احتیاط واجب کی بنا پر اس دن روزہ رکھے اوررمضان کے بعد اس کی قضا بھی کرے اوراگر وقت تنگ نہیں ہے تو اس کا روزہ باطل ہے اورضروری ہے کہ دوسرے دن روزہ رکھے۔

(حوالہ)
(۱)۔توضیح المسائل مراجع، م۱۶۳۵، وحیدتوضیح المسائل ، م۱۶۴۱

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button