طالب علم اورا ستاد کا روزہ
٭سوال۳۴: اس استاد کے نماز اورروزہ کا حکم کیا ہے جو ہفتہ میں ایک یا چند دن مقامِ تدریس میں( جس کا فاصلہ وطن سے شرعی مسافرت سے زیادہ ہے) آنا جانا رکھتا ہے ۔ ذیل کی دو صورتوں میں مقام تدریس اوردور ان سفر میں اس کا فریضہ کیا ہے؟
(الف) مقام تدریس ایک شہر ہے۔
(ب) مقام ِتدریس مختلف شہر ہیں۔
امام خمینیؒ : نماز قصر ہے اورروزہ صحیح نہیں ہے۔(۱)
وحید : اگرایک ہفتہ میں چار دن محل تدریس آتا جاتا ہے تو اس کی نماز پوری ہے اوراس کا روزہ صحیح ہے اوراگر ایک ہفتہ میں تین دن آتا جاتا ہے تواحتیاط کی بنا پر نماز کی قصر بھی پڑھے اورپوری بھی پڑھے اوراحتیاط کی بنا پر روزہ رکھے اورقضا بھی کرے اوراگر ایک ہفتہ میں تین دن سے کم آنا جانا ہے تو نماز قصر ہے اورروزہ صحیح نہیں ہے ۔ (۲)
سیستانی : اگر ایک ماہ میں دس یا زیادہ دن سفر میں رہے اوریہ سلسلہ ایک سال کے دوران چھ ماہ اورایک سال سے کم مدت میں تین ماہ جاری رہے تو نماز پوری اورروزہ صحیح ہے اگر ایک ماہ میں نو یا آٹھ دن سفر میں رہے تو ضروری ہے کہ احتیاط کرے یعنی نماز کو پورا اورقصر دونوں پڑھے اور روزہ رکھے اوراس کی قضا بھی کرے۔ (۳)
تبریزی: اگر ایک ہفتہ میں کم ازکم ایک بار تدریس کے لئے وطن اورکالج کے درمیان سفر کرے ،تونمازکوپورا پڑھے اورروزہ صحیح ہے اوراگر آٹھ یا نو دنوں میں ایک بار ایسا ہو تو ضروری ہے کہ احتیاط کرے یعنی نماز کو قصر اورپورا دونوں پڑھے اوراگر روزہ رکھے توصحیح ہے اور اس کی قضا نہیں ہے۔(۴)
صافی : اگر آنا جانا کم ازکم چارماہ مسلسل رہے تو نماز پوری اورروزہ صحیح ہے۔(۵)
بھجت ، خامنہ ای ، فاضل اور نوری: اگر اس کا آناجانا اتنی مدت تک مسلسل رہے کہ عرف اس کام کواس کا شغل قرار دیں تو اس کی نماز پوری ہوگی اور روزہ صحیح ہے۔ (۶)
(حوالہ جات)
(۱)۔امام استفتاء ات ج۲، احکام ِمسافر میں ۲۶۷
(۲)دفتر آیۃ اللہ وحید
(۳)۔سیستانی ، منہاج الصالحین ، ج۱، مسافر کی نماز الخامس ، سیستانی، نماز مسافر
(۴)۔استفتا ء ات س ۴۹۸،۴۷۲
(۵)۔صافی جامع الاحکام ، ج۱،نماز مسافر
(۶)۔نوری استفتاء ات ، ج۱، ج۲، مسافر کی نماز،بھجت،توضیح المسائل، مسافر کی نماز ،شرط پنجم
