اسلامی حکومتکتب اسلامی

علم اورترقی کا مقام

سوال۲۳:انسانی ایجادات ، اجتماعی اور سائنسی قوانین کی اسلامی حکومت میں کیا حیثیت اوراہمیت ہے ؟
انسانی ایجادات کی چند انواع ہیں ۔
۱۔معاشرے کی پسندیدہ اور موردِ قبول ، ثقافت ، آداب ، رسومات اور تاریخ کے دامن میں ذخیرہ شدہ روایات اوراس قسم کے امورکو’’عرف ‘‘کے عنوان کے تحت اکٹھا کیا جا سکتاہے ،لہٰذا جوکچھ عرف کی بحث میں کہا گیا ہے وہ زیادہ تریہاں بھی قابل ِ تطبیق ہے۔(۱)

سائنسی ایجادات
سائنسی انکشافات اور ایجادات مختلف کردار ادا کرتی ہیں ۔

۱۔موضوع کی پہچان
اسلامی قوانین و احکام کے موضوعات چند قسم کے ہیں، بعض سادہ اور واضح ہوتے ہیںجبکہ بعض مشکل اور پیچیدہ ہوتے ہیں،جس کے لیے تحقیق کی ضرورت ہوتی ہے ، اس طرح کے احکام اور قوانین کے موضوعات کی پہچان اور شناخت کے لیے انسانی علوم سے بہت زیادہ استفادہ کیا جاتا ہے،دوسری جانب’’موضوع کی شناخت‘‘احکام ثانویہ اور حکومتی احکام کی تشخیص میں بنیادی رکن ہے اور اس شعبے میںانسانی علم ودانش کی بہت زیادہ ضرورت ہے ۔

۲۔موضوع کی تبدیلی
بعض اوقات انسانی علوم شرعی احکام کے موضوع کو الٹ پلٹ کر دیتے ہیں اور یوں حکم میں تبدیلی کا سبب بنتے ہیں ، مثلاً جب انسان کو انتقالِ خون کے بارے میں معلوم ہوا تویہ موجب بناکہ خون ان نجاسات کی فہرست سے خارج ہوگیاجن کا حلال فائدہ نہیںہے،لہٰذا اب خون ان چیزوں میں شامل ہو گیا ہے جن کا حلال فائدہ ہے،اس تبدیلی کیساتھ ہی خرید وفروخت کی جانے والی اجناس کے لیے ایک نیا موضوع سامنے آیااور اس کے مقابلے میں دئیے جانے والی رقم جائز ہو گی ۔

۳۔موضوع بنانا
انسانی علم و دانش میں ارتقاء ہمیشہ اسلامی فقہ کے سامنے نئے نئے موضوعات لاتا ہے مثلاً تولید کے عمل میں انسانی قدرت و توانائی کے حصول کے بعد خاندانی قوانین کے نظام میں ایک جدید موضوع وجود میں آیاجوخواہ مخواہ؟ اس بارے میں استنباط اور قانون سازی کا تقاضا کرتا ہے ۔

۴۔طریقہ کار کی پہچان
دین کے بہت سارے اجتماعی قوانین اور احکام مختلف طریقوں سے انجام دیئے جا سکتے ہیں،انسانی علم عصری تقاضوں اور ضروریات کے مطابق ، بہترین طریقوں کو روشناس کرانے میں بڑا مفید ثابت ہوتا ہے ۔
پس انسانی علم و دانش عام طور پر مذکورہ ذرائع میںسے کسی ایک کے ذریعے قانون سازی میں اپنا کردار اداکرتا ہے ۔

(حوالہ)
(۱) دیکھیں جواب سوال نمبر ۲۱

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button