ahkam - e- rozaکتب اسلامی

سفر میں رئویت ہلال

سوال ۱۷۲: ۔ اگر ماہ رمضان یا شوال کا چاند ایسے ملک میں دیکھا جائے ، جس کا افق ہمارے شہرسے ایک یا دو گھنٹے مختلف ہو تو ،کیا اولِ ماہ ہمارے لیے بھی ثابت ہو جائے گی ؟
امام ، بہجت ، خامنہ ای ، صافی اور مکارم : اگر شہر یا ملک (جس میں چاند دیکھا گیا ہے )کا تعلق شرقی ممالک سے ہو تو اول ماہ ثابت ہو جائے گی اور اگر اس کا تعلق شرقی ممالک سے نہ ہوجیسے سعودی عرب تو اولِ ماہ ثابت نہیں ہو گی (ا)۔
تبریزی ، فاضل ، صافی ، نوری اور وحید : اگر رات میں مشترک ہوں تو اول ماہ ثابت ہو جائے گی اگرچہ افق میں ایک نہ بھی ہو اور بلاد شرقی سے نہ بھی ہو(۲) ۔
وضاحت۱: مثال کے طور پر افغانستان ایران کے مشرق کی طرف ہے اگر چاند وہاں نظر آجائے تو ایران کے لیے بھی ثابت ہو جائے گی یا اگر چاند مشہد مقدس میں نظر آجائے تو تہران کے لیے بھی ثابت ہو جائے گی ۔
وضاحت۲: ضروری ہے کہ وہاں پر رئویت ہلال شرعی اور معتبر طریقوں سے ثابت ہو تو ایران کے لیے بھی اول ِماہ ثابت ہو جائے گا ۔

(حوالہ جات)
(ا) توضیح المسائل مراجع ، م ۱۷۳۵ ، خامنہ ای ، اجوبۃ الاستفتا ء ات ، س ۸۳۷ ، ۸۳۹
(۲) ۔ توضیح المسائل مراجع ، م ۱۷۳۵ ، وحید ، توضیح المسائل ، م ۱۷۴۳

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button