اسلامی حکومتکتب اسلامی

اسلامی حکومت اور سیاست کے حامیوں اور مخالفین کے دلائل

سوال ۵:اگردین کا تعلق انسان کی انفرادی زندگی سے ہو اور حکومت کا تعلق اجتماعی زندگی سے،توکیا اس صورت میں اسلامی حکومت قابلِ تصور ہے ؟
مذکورہ فرض کی روشنی میں دین اور حکومت کا اپنا اپنا دائرہ کار اور میدان ہے اس صورت میں دینی حکومت کا تصور نہیں کیا جاسکتا؛کیونکہ اس مفروضے کے تحت دین کا اجتماعی مسائل میں کوئی عمل دخل نہیں ہے اور حکومت کو بھی انفرادی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ۔
یہ نکتہ ’’جان لاک ‘‘ کے دین اور سیاست کی سرحدوں میں جدائی کے نظریے سے ماخوذ ہے (۱) اور سیاسی سیکولرازم (Political Secularism) کے نظریے کی اساس اور بنیاد ہے لیکن اس خیال ِخام پر چند اعتراضات ہیں۔
انفرادی اور اجتماعی امور کے درمیان ایک دقیق اور جامع و مانع حد بندی نہیں کی جاسکتی۔
۲:دین کا انفرادی امور میں منحصرہونااگرچہ فاقد شریعت دین ( جیسے آج کی عیسائیت)کے ساتھ میل کھاتا ہے لیکن اسلام کے جامع آئین و شریعت کے ساتھ کسی صورت میں بھی مناسبت نہیں رکھتاخصوصاً جبکہ اسلام آغاز ہی سے حکومت اور سیاست کے سائے میں پروان چڑھا اور اس نے ترقی کی منازل طے کیں ، پیغمبر ِ اکرم ﷺ نے مدینے میں تشریف لاتے ہی ایک حکومت تشکیل دی ۔
’’گیب ‘‘ (۲) لکھتا ہے:مسیحیت کا ابتدائی معاشرہ اپنے آغاز میں ایک غیر مذہبی اور لادین طاقت کے تابع تھا اس طرح سے کہ وہ بیدار ہوا اور آنکھ کھولی تو اس نے اپنے آپ کو ایسی مخالف حالت میں پایا جس کے بارے میں اُس نے پہلے سے نہ سوچا تھا اور وہ جلد بازی کا نتیجہ تھالیکن اسلام نے اپنے اندر سیاسی نظام کو مستحکم کرتے ہوئے نشوونما کی ہے (۳)
۳:مغربی دنیا جو کہ سیکولرازم کی پیدائش اور ترقی کی جگہ ہے اور وہاں جودین رائج ہے وہ شریعت اور سیاست سے عاری ہے ، وہاں پر بھی سیکولرازم اور دین سے سیاست کی جدائی کا نظریہ زوال کا شکار ہے اور سیاسی معاملات میں دین کااثر و نفوذ بتدریج بڑھ رہا ہے،اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دین اور سیاست کا ایک دوسرے سے مکمل طور پر جدا ہونا ممکن نہیں ہے ۔(۴)
(حوالہ جات)
(1)John Locke, A Letter Concerning Toleration, el.p.Romanell, York: The Bobbs Merrill 1955, J/99-79 ، نیز رجوع کریں : محمودی ، سید علی ، عدالت وآزادی
(2) Hamilton A.R.Gibb.
(۳) ہامیلٹون آ۔ ر ۔گیب ، مذہب اور سیاست اور اسلام ، ترجمہ مہدی قائنی ، ص 26.27
(۴) مزید معلومات کے لیے دیکھیں : پیٹر ال ، برگر ، افول سیکولا ریزم ، موج تازہ سکولارزدائی از جہان ، ص 17-33 ،ترجمہ افشاء امیدی و نیز ، ژان پل ویلم ، جامعہ شناسی ادیان ، ترجمہ عبدالرحیم گواہی ۔

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button