دودھ پلانے والی عورت کا روزہ
٭سوال ۱۱۲: جو عورت بچے کو دودھ پلاتی ہے اس کی ذمہ داری کیا ہے؟
امام ، خامنہ ای اورنوری :ا گرروزہ رکھنے کی وجہ سے دودھ میں کمی اوربچہ کے لئے مشکل کا باعث ہو یا اپنے لئے نقصان دہ ہو تو روزہ اس پر واجب نہیں ہے اورپہلی صورت میں ضروری ہے کہ ہرروزایک مدطعام فقیر کو دیاجائے اوردوسرے فرض میں ایک مدطعام دینا احتیاط واجب ہے اورہرحال میں روزوں کی قضا ضروری ہے۔ (۱)
بھجت ، سیستانی اورفاضل : اگر روزہ رکھنے سے دودھ کی کمی ہو اوربچہ کے لئے مشکل کا باعث ہو یا عورت کے لئے نقصان دہ ہو تو اس کے لئے روزہ رکھنا واجب نہیں ہے اورہر روز ایک مدطعام فقیر کو دینا ضروری ہے اورہرحال میں روزوں کی قضا بھی ضروری ہے ۔(۲)
تبریزی ،صافی،مکارم اوروحید : اگر روزہ رکھنا دودھ کی کمی کا باعث ہو اوربچہ کے لئے تنگی کا باعث ہو یا عورت کے لئے نقصان دہ ہوتو روزہ اس کے لئے واجب نہیں ہے اورپہلی صورت میں ضروری ہے کہ ہرروز ایک مدطعام فقیر کو دیاجائے اورہرحال میں روزوں کی قضا کرناضروری ہے۔(۳)
(حوالہ جات)
(۱)۔توضیح المسائل مراجع ، م۱۷۲۹،اوردفتر خامنہ ای
(۲)۔توضیح المسائل مراجع، م۱۷۲۹
(۳)۔توضیح المسائل مراجع، ۱۷۲۹،وحید ،توضیح المسائل ، م۱۷۳۷