Nasihatenکتب اسلامی

شرکِ خفی

سوال ۳۷:۔ اگر کوئی شرکِ خفی رکھتا ہو اور خود نہ جانتا ہو یا نفاق کے کچھ خفیف درجات رکھتا ہو تو کیا اس کا دین خدا کے نزدیک پسندیدہ ہے اور درگاہِ الٰہی میں شفاعتِ آئمۃؑ کا مستحق قرار پائے گا ؟
اگر کوئی شرکِ خفی رکھتا ہو، مومن ہے چونکہ خدا فرماتا ہے :
وَمٰا یُوْمِنُ اَّکْثَرُھُمْ بِاللّٰہ اِلاّٰ وَھُمْ مُشْرِکُونَ
اور اکثر لوگوں کی یہ حالت ہے کہ وہ خدا پر تو ایمان نہیں لاتے مگر شرک کیے جاتے ہیں۔
اکثر مومنین مشرک ہیں، اس شرک کی بنیاد ریاکاری ہے یا توحید میں نقص ۔بعض روایات کے مطابق یہ جو کچھ لوگ کہتے ہیں اگر فلاں نہ ہوتا تو ہماری مشکل حل نہ ہوتی یا ایسی عرفی طور پر ناجائز تعبیر کہ جو ہم کہتے ہیں کہ پہلے خدا پھر ڈاکٹر، توحید حقیقی کے مناسب نہیں کیونکہ خدا وہ اوّل ہے جو آخر بھی ہے اور خدا کے مقابلہ میں کوئی اور موجود مئوثر ہی نہیں، اس بنا پر امید ہے کہ ایسے افراد اذنِ الٰہی سے موردِ شفاعت واقع ہوں گے۔

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button