دائمی و مؤقت نکاح
٭سوال ۱۸۶:۔ عقد ِ موقت و دائم میں کیا فرق ہے؟
ازدواجِ موقت و دوائم میں بہت سارے احکام و مسائل مشترک ہیں، مثال کے طور پر دونوں میں صیغہ پڑھا جا ئے اورعورت و مرد کا راضی ہو جانا کافی نہیں ہے اور صیغۂ عقد کو عورت اور مرد خود پڑھ سکتے ہیں اور ایک دوسرے کو وکیل بھی کر سکتے ہیں کہ وہ انکی طرف سے پڑھے، مگر بعض مسائل میں ایک دوسرے سے فرق کرتے ہیں جن میں سے بعض درج ذیل ہیں۔
۱۔ دائمی عقد میں مہر کا ذکر نہ ہونا عقد کو باطل نہیں کرتا ہے۔ (عقد ِ مؤقت کے بر عکس )
۲۔ عقد ِ دائمی میں میاں بیوی کا ایک دوسرے سے میراث پاتے ہیں۔عقد ِ مؤقت کے بر عکس )
۳۔ عقد دائم میں میاں بیوی کا ایک دوسرے سے ہمبستری نہ کرنے کی شرط کرنا جائز نہیں ہے۔(عقد ِ مؤقت کے بر عکس )
۴۔ عقد ِ دائم میں شوہر کو بیوی کا نفقہ اداکرنا چاہیے۔(عقد ِ مؤقت کے بر عکس )
۵۔ عقد ِ دائمی میں بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہیں جاسکتی، لیکن عقد ِمؤقت میں جاسکتی ہے مگر یہ کہ شوہر کے حق کو ضائع کرنے کا موجب بنے۔
۶۔ دائمی عقد میں مدت کا ذکرکرنا لازمی نہیں ہے،لیکن عقد ِ موقت میں مدت کا ذکر ضروری ہے۔
۷۔ دائمی عقدمیں عورت ہم خوابی وہمبستری کاحق رکھتی ہے(متعدد ہونے کی صورت میں)لیکن عقد ِ مؤقت میں عورت ہمبستری کا حق نہیں رکھتی۔