حکایات و روایاتکتب اسلامی

آل محمد ؑکی سخاوت

ایک مرتبہ امام حسنؑ،امام حسینؑ اور عبداللہ بن جعفرؑ حج کے لیے مدینہ سے روانہ ہوئے،راستے میں ایسا اتفاق ہوا کہ یہ تینوں بزرگوار قافلے سے جدا ہوگئے اور ان کا تمام سامان قافلے والوں کے پاس رہ گیا۔
ان تینوں کو بھوک نے ستایا تو کھانے کی تلاش شروع کی،انہیں دور ایک خیمہ نظر آیا،تینوں وہاں پہنچے تو دیکھا کہ ایک عورت بیٹھی ہے،انہوں نے عورت کو سلام کیا اور عورت نے جواب دیا،انہوں نے اس عورت سے کہا:ہم پیاسے ہیں،کیا تمہارے پاس پانی مل جائے گا؟
عورت کہنے لگی:میرے پاس اس وقت صرف ایک بھیڑ موجود ہے،آپ چاہیں تو اس کا دودھ پی لیں۔
تینوں نے بھیڑ کا دودھ دوہ کر پیا،پھر پوچھا:کیا آپ ہمیں کھانا کھلاسکتی ہیں؟ عورت نے کہا:بس یہی بھیڑ میرا کل اثاثہ ہے،آپ اسے ذبح کریں،میں پکا کر آپ
کی خدمت میں پیش کر دوں گی۔
تینوں نے مل کر بھیڑ ذبح کی اور عورت نے گوشت پکا کر آپ حضراتؑ کی خدمت میں پیش کیا،تینوں نے سیرہو کر گوشت کھایا اور جب سورج کی تپش کچھ کم ہوئی تو عورت سے کہا:ہم جارہے ہیں،ہمارا تعلق قریش سے ہے،اگر تم کبھی مدینہ آئو تو ہمارے گھرضرور آنا،ہم اس مہمان نوازی کی قدر دانی کریں گے۔
تینوں روانہ ہوگئے،کچھ دیر بعد اس عورت کا شوہر آیا تو عورت نے اسے سارا حال سنایا،اس کا شوہر اپنی بیوی پر ناراض ہوا اور کہنے لگا:تم نے بہت غلط کام کیا،گھر کی ساری پونجی اپنے ہاتھ سے لٹا دی اور قریش کا نام سن کر خوش ہوگئی۔
بہر حال چند دنوں بعد وہ شخص اپنی بیوی کے ساتھ مدینہ آیا اور یہاں چھوٹا موٹا کاروبار شروع کیا،ایک دن وہی عورت امام حسن ؑ کی گلی سے گزر رہی تھی کہ امامؑ نے اسے دیکھ لیا اور غلام کو حکم دیا کہ اس عورت کو بلا کر لائو۔
جب عورت آئی تو آپ ؑنے فرمایا:تم نے ہمیں پہچانا؟
عورت نے کہا:نہیں۔
آپؑ نے فرمایا:میں وہ ہوں جو ایک دن اپنے دو بھائیوں کے ہمراہ صحرا میں تمہارا مہمان بنا تھا۔
عورت نے کہا: جی ہاں!اب میں آپؑ کو پہچان گئی۔
آپؑ نے غلام کو حکم دیا کہ بازار سے ایک ہزار بھیڑیں خرید کر اس عورت کو دو، اس عورت کو میرے بھائی حسینؑ اور عبداللہ ؑکے پاس بھی لے کر جائو۔
غلام عورت کو امام حسین ؑ کے پاس لے گیا،امام حسینؑ نے بھی اس عورت کو ایک ہزار بھیڑیں دیں اور ایک ہزار درہم نقد بھی عطا فرمائے۔
پھر غلام عورت کو عبداللہ بن جعفر طیارؑ کے پاس لے گیا،عبداللہ ؑنے اس عورت کو دو ہزار بھیڑیں خرید کر دیں اور دو ہزار درہم نقد عطا فرمائے۔
چنانچہ وہ عورت اور اس کا شوہر مدینہ سے چار ہزار بھیڑیں اور چار ہزار درہم لے کر واپس اپنے گھر روانہ ہوئے۔

(حوالہ)

(حموی،ثمرات الاوراق)

Related Articles

Back to top button