حکایات و روایاتکتب اسلامی

ایسے افراد کتنے ہیں؟

مامون رقی کہتے ہیں کہ میں ایک دن امام جعفر صادقؑ کی خدمت میں حاضر تھا کہ سہل بن حسن خراسانی امامؑ کی خدمت میں آیا اور سلام کے بعد کہا: مولا! آپ ؑکریم خاندان کے فرد ہیں،امامت آپ کا حق ہے،پھر کیا وجہ ہے کہ آپ اپنے حق کے لیے جنگ نہیں کرتے جبکہ اس وقت آپ ؑکا حق ہے ،پھر کیا وجہ ہے کہ آپ ؑاپنے حق کے لیے جنگ نہیں کرتے جبکہ اس وقت آپ کے لاکھوں عقیدت مند موجود ہیں اور ہزاروں تلواریں آپ کی نصرت میں اٹھنے کے لیے تیار ہیں؟
امامؑ نے فرمایا:صبر کرو تھوڑی دیر بعد تمہیں اس کا جواب دوں گا۔
پھر آپؑ نے ایک کنیز کو حکم دیا کہ تنور میں آگ جلائی جائے،جب تنور خوب گرم ہوگیا تو آپؑ نے سہل سے فرمایا:اس تنور میں جا کر بیٹھ جائو۔
سہل خراسانی یہ حکم سن کر پریشان ہوا اور معذرت طلب کی ،اسی دوران ہارون مکی امامؑ کی خدمت میں حاضر ہوئے ،امامؑ نے فرمایا:ہارون!جوتی باہر رکھ دو اور تنور میں بیٹھ جائو۔
ہارون نے فوراً آپؑ کے حکم کی تعمیل کی،جیسے ہی ہارون تنور میں بیٹھے آپ نے اوپر سے تنور کا ڈھکنا بند کردیا اور سہل سے خراسان کے حالات پر کافی دیر تک گفتگو کرتے رہے،پھر آپ ؑنے سہل سے فرمایا: ذرا تنور کا ڈھکن اٹھائو اور ہارون کی حالت دیکھو۔
سہل تیزی سے اٹھا اور تنور کا ڈھکن اٹھا کر دیکھا تو ہارون ایک سرسبز باغیچہ میں بیٹھا ہوا تھا،ڈھکن اٹھتے ہی ہارون باہر آگیا۔
امامؑ نے سہل سے پوچھا:خراسان میں ایسے کتنے لوگ ہیں؟
سہل نے کہا:خدا کی قسم ایک بھی نہیں۔
آپؑ نے فرمایا:جب اس طرح کے ہمیں پانچ افراد بھی مل گئے تو ہم اپنے حق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں گے،ہم خود بہتر جانتے ہیں کہ ہمیں کب کیا کرنا چاہیے۔

(حوالہ)

(بحارالانوار ج۱۱،ص۱۳۹)

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button