حکایات و روایاتکتب اسلامی

وعدہ خلافی جائز نہیں

ہر مزان ایران کے آخری بادشاہ یزد گرد کے زمانے میں اہواز کا گورنر تھا،جب مسلمانوں نے اہواز فتح کیا تو اسے گرفتار کر کے حضرت عمرؓ کے پاس مدینے لایا گیا۔
خلیفہ نے کہا:اگر زندگی چاہتے ہو تو مسلمان ہو جائو ورنہ میں تمہیں قتل کردوں گا۔
ہرمزان نے کہا:اگر ایسا ہے تو پہلے مجھے پانی پلائو،میں سخت پیاسا ہوں۔
خلیفہ نے کہا:اسے پانی دیا جائے،لکڑی کے پیالے میں اسے پانی پیش کیا گیا۔
ہرمزان نے کہا: میں اس پیالے سے پانی نہیں پیوں گا،میں تو ہمیشہ مرصع پیالے میں پانی پیتا ہوں۔
حضرت علیؑ نے فرمایا:کوئی حرج نہیں،اسے جواہرات سے مرصع پیالے میں پانی دیا جائے چنانچہ مرصع پیالے میں پانی لاکر ہرمزان کو دیا گیا مگر اس نے نہیں پیا۔

حضرت عمرؓ نے کہا:جلدی سے پانی پی لو کیونکہ میں وعدہ کرچکا ہوں کہ پانی پلانے سے پہلے میں تمہیں قتل نہیں کروں گا۔
حضرت علیؑ نے فرمایا:آپ وعدہ کرچکے ہیں کہ پانی پلانے سے پہلے اسے قتل نہیں کریں ،اپنے وعدے پر قائم رہیں،اب آپ کو اسے قتل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے البتہ اس پر جزیہ عائد کردیں۔
ہرمزان نے کہا:میں جزیہ دینے پر تیار نہیں ہوں البتہ اب میں بے خوف اور مطمئن ہو کر مسلمان ہوتا ہوں،چنانچہ اس نے کلمہ شہادت پڑھا اور مسلمان ہوگیا۔
حضرت عمرؓ نے مدینہ میں اس کو ایک گھر دیا اور سالانہ دس ہزار درہم اس کا وظیفہ مقرر کیا۔

(حوالہ)
(لکلام یجر الکلام)

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button