طالب علم کا فطرہ
سوال ۱۸۱: ۔ جوطالب علم ہاسٹل میں رہتا ہے اور یونیورسٹی سے (پیسے دیئے بغیر) کھانا کھاتا ہے اس کی زکوٰۃ ِفطرہ کس کے ذمہ ہے ؟
تمام مراجع ( صافی ، مکارم اور نوری کے علاوہ ) : خود اس پر واجب ہے اور اگر مالی امکان نہ رکھتا ہو تو اس سے ساقط ہے (۱)۔
نوری : فرض کیے گئے مسئلہ میں زکوٰۃِفطرہ کسی پر بھی واجب نہیں ہے (۲)۔
مکارم : اگر مال رکھتا ہے تو احتیاط واجب کی بنا پر زکوٰۃِفطرہ خود اسی پر واجب ہے (۳)
صافی : جوبھی مال رکھتا ہو احتیاط واجب یہ ہے کہ وہ خود زکوٰۃفطرہ ادا کرے (۴)
وضاحت: جن حضرات نے یہ فرمایا ہے کہ طالب علم پر زکوٰۃفطرہ نہیں ہے وہ اس بات کے معتقد ہیں کہ اگر مال رکھتے ہوں تو احتیاط مستحب یہ ہے کہ وہ خود زکوٰۃفطرہ ادا کر یں۔
(حوالہ جات)
(۱) ۔ امام ، استفتا ء ات ، ج ۱ ، س ۸۷۶ ، تبریزی ، استفتا ء ات ،س ۷۸۰ ، ۷۸۱ ، ۷۹۲ ، دفتر ، وحید ، بہجت ، سیستانی
(۲) ۔ نوری ، استفتاء ات ، ج ۲ ، س ۳۰۲
(۳)۔مکارم ، استفتاء ا ت ، ج ۱ ، س ۳۶۹
(۴) ۔ جامع الاحکام ، ج ۱ ، س ۵۶۳