ahkam - e- rozaکتب اسلامی

مراجع میں اختلافِ رائے

سوال ۱۶۶: ۔ اس بات کے پیش نظر کہ ہر سال ماہ رمضان کی یکم کے بارے میں اختلاف کا شکار ہوتے ہیں ، اس صورت میں شب قدر کا حکم کیا ہو گا ؟
اعمال شب ِقدر کے انجام دینے کے لیے اتنا کافی ہے کہ ہر شخص رئویت ہلال کے مسئلہ میں اپنے مجتہد یا حاکم کے حکم یا بذات خود اپنے اطمینان پر عمل کرے اور ان تین راتوں میں احیاء اور شب بیداری کرے ، اس صورت میں اللہ تبارک و تعالیٰ اس کا اجر وثواب ضرور دے گا اور اس کی برکات سے محروم نہیں فرمائے گا اور احتمال قوی یہ ہے کہ شب قدر بھی پالے گا ۔ شب قدر کویقینی طور پر پانے کے لیے اور اس کی فیوض و برکات کے حصول کیلئے بہتر ہے ، چھ راتوں کو شب بیداری کی جائے تاکہ اس بڑی اور باعظمت رات و مخفی شب کو پالیں اور اس امر کی گواہی کے طور پر وہ روایات ہیں جو حضرت آئمہ معصومین علیہم السلام سے نقل ہیں (۱)۔

(حوالہ)
(۱) ۔ من لا یحضرہ الفقیہ ، ج ۲ ، باب ، الفصل فی اللیالی المخصوصہ ، ص ۱۵۹

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button