ahkam - e- rozaکتب اسلامی

روزہ کے مراتب

٭سوال۵:علمائِ اخلاق نے روزہ کی’’عوام کا روزہ ، خواص کا روزہ اورخواص الخواص کاروزہ ‘‘کے عنوان سے درجہ بندی کی ہے کیا یہ امر دینی دلیل بھی رکھتا ہے؟
جو کچھ علمائِ اخلاق نے فرمایا ہے وہ ان روایات سے ماخوذہے جو اس بارے میں ذکر ہوئی ہیں۔
امام محمد باقرؑ’’ عوام‘‘ کے روزہ کے بارے میں فرماتے ہیں
’’ روزہ دار ہرکام کو انجام دے تو اس کے روزہ کو کوئی نقصان نہیں ہے اگر ان چار کاموںسے بچ جائے ،کھانا،پینا،عورتوں کے ساتھ ملاپ،مکمل بدن کا پانی میں لے جانا‘‘۔(۱)
امام صادق ؑ’’ خواص ‘‘کے روزہ کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں
’’ جب بھی روزہ رکھا ہوا ہو تو ضروری ہے کہ تیری آنکھ اورکان بھی حرام کام سے روزہ میں ہو اورتمام اعضائے بدن بھی حرام اوربرے کاموں سے روزہ میں ہو‘‘(۲)
حضرت علی ؑ’’ خواص الخواص ‘‘کے روزے کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں کہ
’’دل کاروزہ اور فکر گناہ سے اجتناب، شکم کے روزے اورکھانے سے پرہیز سے زیادہ ضروری ہے‘‘۔(۳)

(حوالہ جات)
(۱)۔من لایحضرہ الفقیہ ، ج۲، ص۱۰۷
(۲)۔بحارالانوار،ج۹۶،ص۲۹۲
(۳) غررالحکم ودرد الکلم

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button