ڈرپ و بوتل لگوانا
٭سوال۵۰: ماہ مضان میں روزہ کی حالت میں ڈرپ و بوتل لگوانے کا حکم کیا ہے؟
امام ،تبریزی، خامنہ ای ، مکارم اوروحید : احتیاط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ ڈرپ و بوتل نہ لگوائی جائے،چاہے غذا اور طاقت کے لئے ہو یادوائی اوراس کی مثل کے لئے ہو۔(۱)
سیستانی ، صافی اورنوری: ڈرپ روزہ کو باطل نہیں کرتی، چاہے غذا اورطاقت کے لئے ہو یا دوائی اوراس کی مثل کے لئے ہو۔(۲)
فاضل : اگرڈرپ غذا اورطاقت کے لئے ہو تو ضروری ہے کہ اس کو نہ لگوایا جائے البتہ اگردوائی یا اس کی مثل کے لئے ہو تو اسے لگوانے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔ (۳)
بھجت : ڈرپ روزہ کو باطل کر دیتی ہے۔(۴)
(حوالہ جات)
(۱)۔خامنہ ای ، اجوبۃ الاستفتاء ات س۷۶۷، تبریزی، استفتاء ات ، س۶۸۱،مکارم ،توضیح المسائل مراجع، ۱۵۷۶، دفتر امام اوروحید
(۲)۔ صافی جامع الاحکام ، ج۱، س۴۷۳ اوردفتر سیستانی اورنوری
(۳)۔فاضل جامع المسائل ، ج۲،س۴۴۲
(۴)۔دفتر بھجت