سفر اول
٭سوال۳۶: مسافر طالب علم کی نماز اورروزہ کا حکم ،سفر ِ اول میں کیا ہے؟
امام خمینیؒ اورخامنہ ای : تمام سفروں میں نماز قصر ہے اورروزہ صحیح نہیں ہے۔
سیستانی : ضروری ہے کہ پہلے ماہ میں احتیاط کرے یعنی نماز کو قصر اورپورا دونوں پڑھے اوراگر روزہ رکھے تو اس کی قضا بھی کرے۔ (۱)
فاضل نوری اور صافی : ضروری ہے کہ نماز کو قصر پڑھے اوراس کا روزہ صحیح نہیں ہے۔(۲)
وحید : پہلے اوردوسرے ماہ میں احتیاط کرے یعنی نماز کو قصر اورپورا دونوں پڑھے اوراگر روزہ رکھے تو اس کی قضا بھی کرے۔ (۳)
مکارم : ضروری ہے کہ چند سفروں میں احتیاط کرے یعنی نماز کو قصر اورپورادونوں پڑھے اوراگر روزہ رکھے تو اس کی قضا بھی کرے۔(۴)
تبریزی : ضروری ہے کہ احتیاط کرے یعنی نماز کو قصر اورپورا دونوں پڑھے اوراگر روزہ رکھے تو صحیح ہے اسکی قضا نہیں ہے۔(۵)
بھجت : اگرسفر اول میں مسافت کا فاصلہ آٹھ فرسخ سے زیادہ ہے تو ضروری ہے کہ نماز پوری پڑھے اوراگر اس مقدار سے کم ہے تو نماز قصر پڑھے۔
(حوالہ جات)
(۱)۔سیستانی منہاج الصالحین، ج۱، مسافر کی نماز الخامس ، sistani.orgمسافر کی نماز
(۲)۔صافی جامع الاحکام ،ج۱، مسافر کی نماز اوردفتر فاضل
(۳)۔دفتروحید
(۴)۔مکارم استفتا ء ات ، ج۲، س۲۸۴،
(۵)۔تبریزی، استفتا ء ات س۵۰۱