Uncategorized

نیت کا بھول جانا

٭سوال ۱۶: اگر ماہ رمضان کی پہلی رات کو روزہ کی نیت کرنا بھول جائے اورظہر سے پہلے یاد آجائے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
تمام مراجع: (آقای تبریزی اوروحید کے علاوہ) اگر مبطلات روزہ میں سے کسی کا مرتکب نہ ہوا ہو تو ضروری ہے کہ نیت کرے تو اس کا روزہ صحیح ہے اوراگر ان میں سے نیت کا بھول جانا
٭سوال ۱۶: اگر ماہ رمضان کی پہلی رات کو روزہ کی نیت کرنا بھول جائے اورظہر سے پہلے یاد آجائے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
تمام مراجع: (آقای تبریزی اوروحید کے علاوہ) اگر مبطلات روزہ میں سے کسی کا مرتکب نہ ہوا ہو تو ضروری ہے کہ نیت کرے تو اس کا روزہ صحیح ہے اوراگر ان میں سے کسی ایک کا مرتکب ہوا ہو تو اس کا روزہ باطل ہے لیکن ( ماہ رمضان کے احترام کی وجہ سے) ضروری ہے کہ اذان مغرب تک وہ کام انجام نہ دے جن سے روزہ باطل ہوتا ہے اور ماہ رمضان کے اس روزہ کی قضا کرے۔(۱)
تبریزی اوروحید: اگر مبطلات روزہ کا مرتکب نہ ہو اہوتو ضروری ہے کہ نیت کرے اورروزہ رکھے اوراحتیاط واجب کی بنا پر ماہ رمضان کے بعد اس کی قضا بھی کرے اوراگر ان میں سے کسی ایک کا مرتکب ہوچکا ہے تو اس کا روزہ باطل ہے لیکن ( ماہ رمضان کے احترام کی وجہ سے) ضروری ہے کہ اذان مغرب تک وہ کام انجام نہ دے جن سے روزہ باطل ہوتا ہے اورماہ رمضان کے بعدا س کی قضا بھی کرے ۔ (۲)

(حوالہ جات)
(۱)۔توضیح المسائل مراجع، م ۱۵۶۱
(۲)تبریزی ،توضیح المسائل مراجع، م۱۵۶۱،وحید ،توضیح المسائل م ۱۵۶۹

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button