طلاق نہ دینے پر ڈٹے رہنا
٭سوال ۲۴۱:۔اگر شوہر اپنی بیوی کو اذیت دے اور اسے نفقہ نہ دے اور طلاق بھی نہ دے، کیا عدالت اسے طلاق دے سکتی ہے؟
تمام مراجع: (سوائے امام ) اگر واضح ہو جائے کہ شوہر عورت کا خرچہ و نفقہ نہیں دیتا ہے تو حاکمِ شرع یا اس کا نمائندہ اُسے نفقہ دینے یا طلاق دینے میں سے کسی ایک پر مخیر کرے، اگروہ دونوں نہ دے( اور اسکے مال سے نفقہ ادا کرنے کا امکان نہ ہو) تو وہ عورت کے تقاضے پر اُسے طلاق دے سکتا ہے۔(۱)
امام خمینی ؒ : طلاق کا اختیار شوہر کے پاس ہے لیکن عورت عدالت میں جا کر اُسے نفقہ دینے پر مجبور کر سکتی ہے۔(۲)
(حوالہ جات)
(۱) تبریزی ، استفتاء ات ، س ۱۶۷۲،خامنہ ای، استفتاء ،س ۹۳۳،وحید، منہاج الصالحین،ج۳،م۱۴۰۶،سیستانی ،منہاج الصالحین ج۳،م ۳۵۶، فاضل ، جامع المسائل ،ج۱،س۱۵۹۴، مکارم ،استفتاء ات ،ج۱،س ۹۳۷و ۹۳۹، صافی ، جامع الاحکام ج۲،س۱۳۴۴،دفتر :بہجت و نوری
(۲) امام، استفتاء ات،ج۳،احکام طلاق،س۱۲و ۲۳