احادیثدانشکدہ

فضائل روزہ

"اچھا زاد سفر”
امیرالمومنین امام علی عليہ السلام نے فرمایا:
’’قیامت کے لیے کتنا اچھا زاد راہ ہے، دوسروں کے ساتھ احسان اور نیکی کرنا۔‘‘
(میزان الحکمۃ،ج3 ،ص121 ،ح4143)

زاد و توشہ جمع کرنا
امیرالمومنین امام علی عليہ السلام نے فرمایا:
’’بے شک دنیا گزر گاہ ہے اور آخرت اقامت گاہ ہے، لہٰذا اپنی گزرگاہ سے اقامت گاہ کے لیے سامان مہیا کرو۔‘‘
(ميزان الحکمۃ، ج3 ،ص59 ،ح119)

رمضان خدا کا مہینہ
امیرالمومنین امام علی عليہ السلام نے فرمایا:
’’رمضان خدا کا مہینہ، شعبان رسول خدا ﷺکا مہینہ اور رجب میرا مہینہ ہے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ،ص 266، ح 23)

روزہ اخلاص کا امتحان
امیرالمومنین امام علی عليہ السلام نے فرمایا:
’’خدا نے روزہ واجب کیا تاکہ اس کے ذریعے اپنی مخلوقات کے اخلاص کا امتحان لے۔‘‘
(نہج البلاغہ، حکمت۲۵۲ )

نفس کا روزہ
امیرالمومنین امام علی عليہ السلام نے فرمایا:
’’نفس کا دنیاوی لذتوں سے روزہ (واجتناب)، مفید ترین روزوں میں سے ہے.‘‘
(غرر الحکم، جلداول ،ص 416، ح 64)

حقیقی روزہ
امیرالمومنین امام علی عليہ السلام نے فرمایا:
’’ روزہ حرام سے پرہیز کا نام ہے جس طرح کہ انسان کھانے اور پینے سے پرہیز کرتا ہے۔‘‘
(بحارالانوار،ج 93،ص 249 )

اسلام کے ستون
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:
’’بنیاد اسلام پانچ چیزوں پر استوار ہے،نماز،زکواۃ،حج و روزہ اور ولایت۔‘‘
(فروع کافی، ج 4 ص 62، ح 1 )

ناقص روزہ
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:
ان افراد کا روزہ مکمل نہیں ہے
۱۔ وہ شخص جو اپنے امام و رہبر کی نافرمانی کرتا ہو.
2 ۔ بھاگا ہوا غلام جب تک واپس نہ آیا ہو.
3 ۔ وہ عورت جو اپنے شوہر کی اطاعت نہ کرتی ہو جب تک وہ توبہ نہ کرے.
4 ۔ وہ فرزند جو نافرمان ہوا ہے اس وقت تک کہ فرمانبردار نہ ہو جائے.
(بحار الانوار، ج 93، ص 295. )

فلسفہ روزہ
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’خدا نے روزہ واجب کیا تا کہ اس وسیلے سے دولتمند اور غریب (غنی و فقير) یکساں ہو جائیں.‘‘
(من لا يحضرہ الفقيہ، ج 2 ص 43، ح 1 )

آنکھ اور کان کا روزہ
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’جب تم روزہ رکھتے ہو تمہاری آنکھ، کان، بالوں اور جلد کا بھی روزہ ہونا چاہئے، (یعنی انسان کے تمام اعضاء و جوارح کو بھی گناہوں سے پرہیز کرنا چاہئے).‘‘
(الکافی،ج 4 ،ص 87، ح 1 )

روزہ اور صبر
امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے :
’’ یہ جو اللہ کریم نے فرمایا ہے کہ صبر اور نماز سے مدد و اعانت حاصل کرو ،اس میں صبر سے مراد روزہ ہے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ص 298، ح 3)

روزہ اور صدقہ
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’ايک درہم صدقہ دینا (مستحب) روزے سے افضل و برتر ہے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ص 218، ح 6 )

روزہ داروں کو خوشخبری
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’جو شخص بہت گرم دنوں میں خدا کے لئے روزہ رکھےجب اس کو پیاس لگتی ہےتوخدا ہزار فرشتوں کو مامور فرماتا ہے کہ اپنے ہاتھ اس کے چہرے پر مس کرتے رہیں اور اس کو مسلسل جنت کی بشارت دیں حتٰی کہ وہ افطار کرے.
(الکافی، ج 4،ص 64 ،ح 8)

روزہ دار کی خوشی
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہیں:
1 ۔ افطار کے وقت 2 ۔ ملاقات رب کے وقت‘‘ (یعنی مرتے وقت اور قیامت میں)
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ،ص 290 و 294 ،ح6 و 26)

مستحب روزہ
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’جو شخص عملِ نیک انجام دیتا ہے، 10 گنا انعام پاتا ہے اور انہی نیک اعمال میں سے ایک یہ ہے کہ ہر مہینے میں تین روزے رکھے جائیں.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7، ص 313، ح 33 )

افطار کروانا
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’جو شخص کسی روزہ دار کو افطار کروائے گا اس کے لئے روزہ دار شخص کے روزے جتنا ثواب ہے.‘‘
(الکافی، ج 4 ص 68، ح 1 )

روزہ خواری
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’جو شخص رمضان کے ایک دن کا روزہ (بغیر کسی عذر کے) نہ رکھے، روحِ ایمان اس سے الگ ہوجاتی ہے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ص 181، ح 4 و 5 )

فیصلہ کن رات
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’ سال (اور حساب اعمال) کا آغاز شب قدر ہے. اس رات آنے والے سال کا پورا پروگرام لکھاجاتا ہے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ،ص 258 ،ح 8)

تقدير اعمال
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’ اعمال کا تخمینہ (اور اعمال کی مقدار کا اندازہ) انیسویں کی رات کو لگایا جاتا ہے اور ان کی منظوری اکیسویں کی رات کو دی جاتی ہے اور ان کا نفاذ تئیسویں کی رات کو ہوتا ہے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ص 259)

زکواۃ فطرہ
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’روزوں کی تکمیل زکواۃ فطرہ کی ادائیگی سے ہوتی ہے،جس طرح کہ نماز کی تکمیل پیغمبر اکرم ﷺ پر درود و سلام بھیجنے سے ہوتی ہے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 6 ص 221، ح 5 )

افطار کروانا
امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) نے فرمایا:
’’ تم جو اپنے روزہ دار بھائی کو افطار کراتے ہو ،تمہارے اپنے (مستحب) روزے سے بہتر ہے.‘‘
(الکافی، ج 4 ص 68، ح 2 )

روزہ داروں کی دعا
امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) نے فرمایا:
’’ افطار کے وقت روزہ دار کی دعا مستجاب ہوتی ہے.‘‘
(بحار الانوار ج 92 ص 255 ح 33)

روزہ اور قیامت کی یاد دہانی
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا:
’’لوگوں کو روزہ رکھنے کا حکم ہوا ہے تا کہ وہ بھوک اور پیاس کے دکھ کو جان لیں اور اس طرح آخرت کی ناداری اور حاجتمندی کا ادراک کریں‘‘.
( وسائل الشیعۃ، ج 4 ص 4 ح 5 )

بےقیمت روزہ
حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا نے فرمایا:
’’وہ روزہ دار جس نے اپنی زبان، کان، آنکھ اور اعضاء و جوارح کو (گناہوں سے) محفوظ نہیں رکھا ہے اس کا روزہ کس کام کا۔‘‘
(بحارالانوار،ج 93 ،ص 295 )

رمضان رحمت کا مہینہ
رسول خدا ﷺ نے فرمایا:
’’رمضان وہ مہینہ ہے جس کا آغاز رحمت، درمیان ایام مغفرت اور انتہا دوزخ کی آگ سے آزادی ہے.‘‘
(بحار الانوار، ج 93، ص 342 )

قرآن اور ماہ مبارک رمضان
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا:
’’جو شخص رمضان کے مہینے میں قرآن کی ایک آیت کی تلاوت کرے گویا اس نے دوسرے مہینوں میں پورے قرآن کی تلاوت کی ہے.‘‘
(بحار الانوار، ج 93، ص 346)

شب قدر کا احياء
فضيل بن يسار کہتے ہیں:
’’امام محمد باقر (علیہ السلام) ماہ رمضان میں اکیسیویں اور تئیسویں کی راتوں کو دعا اور عبادت میں مصروف ہوجایا کرتے تھے، حتی کہ صبح ہوجاتی اور جب رات گزرجاتی تو نماز فجر ادا فرمایا کرتےتھے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7، ص 260، ح 4 )

روزہ بدن کی زکواۃ
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
’’ ہر چیز کے لئے زکواۃ ہے اور بدن کی زکاۃ روزہ ہے.‘‘
(الکافی، ج 4، ص 62، ح 3 )

روزہ آتش دوزخ کی ڈھال
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
’’ روزہ جہنم کی آگ کے مقابلے میں ڈھال کی حیثیت رکھتا ہے.‘‘
(الکافی، ج 4 ص 162 )

روزہ کی اہميت
حضرت رسول خدا صلی اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
’’ گرمی میں روزہ رکھنا جہاد ہے.‘‘
(بحار الانوار، ج 96، ص 257 )

روزے کی جزا
رسول خدا ﷺنے فرمایا
’’ ارشاد رب العزت ہے کہ روزہ میرے لئے ہے (اور میرا ہے) اور میں ہی اس کی جزا دیتا ہوں.‘‘
(وسائل الشیعۃ ج 7 ص 294، ح 15 و 16 )

خوشا بحال صائمین
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
’’ خوش بخت ہیں وہ لوگ جو خدا کے لئے بھوکے اور پیاسے ہوئے ہیں یہ لوگ قیامت کی روز سیر و سیراب ہونگے.
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ص 299، ح2)

روزہ داروں کا دروازہ
رسول خدا ﷺ نے فرمایا:
’’جنت کا ایک دروازہ ہے ،جس کا نام ریان ہے اور اس دروازے سے صرف روزہ دار ہی داخل ہونگے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ص 295، ح‏31.)

مومنوں کی بہار
رسول خدا ﷺنے فرمایا:
’’ سردیوں کا موسم مومن کی بہار ہے، جس کی طویل راتوں سے وہ عبادت کے لئے استفادہ کرتا ہے اور اس کے چھوٹے دنوں میں روزے رکھتا ہے.‘‘
(وسائل الشیعۃ، ج 7 ص 302، ح 3)

ماہ رمضان کی فضيلت
رسول خدا ﷺ نے فرمایا:
’’آسمان کے دروازے ماہ رمضان کی پہلی رات کو کھلتے ہیں اور آخری رات تک بند نہیں ہوتے.‘‘
(بحار الانوار، ج 93، ص 344)

ماہ رمضان کی اہميت
رسول خدا ﷺ نے فرمایا:
’’اگر بندے کو معلوم ہوجائےکہ رمضان کا مہینہ کیا ہے، (اور یہ کن برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے) وہ چاہتا کہ پورا سال ہی روزہ رمضان ہوتا.‘‘
(بحار الانوار، ج 93، ص 346)

روزہ اخلاص کا امتحان
امیرالمومنین امام علی عليہ السلام فرماتےہیں:
’’خدا نے روزے اسلئے واجب کئےہیں تاکہ اسکے ذریعے بندوں کے اخلاص کا امتحان لیا جائے۔‘‘
(نہج البلاغہ، حکمت 252)

روزے کا فلسفہ
امام جعفر صادق عليہ السلام فرماتے ہیں :
’’خدا نے روزے کو اسلئے واجب کیا ہے تاکہ اسکے ذریعے غنی اور فقیر یکساں ہو جائیں۔ ‘‘
(من لا يحضرہ الفقيہ، ج 2 ،ص 43، ح 1)

روزہ اور قيامت کی یاد دہانی
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا:
’’لوگوں کو روزہ رکھنے کا حکم اس لئے ہوا ہے تا کہ وہ بھوک اور پیاس کے دکھ کو جان لیں اور اس طرح آخرت کی ناداری اور حاجتمندی کا ادراک کریں.‘‘
( وسائل الشیعہ، ج 4 ،ص 4، ح 5 )

بہترین روزہ
امیرالمومنین امام علی علیہ السلام نے فرمایا:
’’قلب کا روزہ زبان کے روزے سے بہتر ہے اور زبان کا روزہ پیٹ کے روزے سے بہتر ہے.‘‘
(غرر الحکم، ج 1، ص 417، ح 80)

Related Articles

Back to top button