"اسراف کا نتیجہ”
عن الإمام علی علیہ السلام :
مَن كانَ لَہُ مالٌ فإیّاہُ و الفَسادَ ؛ فإنَّ إعطاءَكَ المالَ فی غَیرِ وَجہِہِ تَبذیرٌ و إسرافٌ ، و ہُو یَرفَعُ ذِكرَ صاحِبِہِ فی الناسِ و یَضَعُہُ عندَ اللّہ ِ.
امام علی علیہ السلام نے فرمایا:
’’جو شخص کوئی مال و ثروت رکھتا ہے اسے برباد نہ کرے اس لیے کہ بغیر ضرورت کے اس کا کرچ کرنا فضول خرچی اور اسراف ہے۔ اور یہ کام لوگوں کے درمیان تو اس کا نام نمود پیدا کرتا ہے لیکن اللہ کے نزدیک اس کا مقام گرا دیتا ہے۔‘‘
میزان الحکمۃ ،ج 5، ص280 ،ح 8658
اسراف سے پرہیز دور اندیشی
عن الإمام علی علیہ السلام :
الحازِمُ مَن تَجَنّبَ التّبذیرَ و عافَ السَّرَفَ .
امام علی علیہ السلام نے فرمایا :
’’دور اندیش وہ شخص ہے جو اسراف اور فضول کرچی سے پرہیز کرے۔‘‘.
میزان الحکمۃ ،ج 3 ،ص 58 ،ح 3896
برکت میں کمی
عن الإمام الصّادق علیہ السلام :
إنَّ مَعَ الإِسرافِ قِلَّۃَ البَرَكَۃِ .
امام علی علیہ السلام نے فرمایا:
’’اسراف سے برکت میں کمی پیدا ہوتی ہے.‘‘
میزان الحکمۃ، ج 1 ،ص 548 ،ح 1829