احادیثدانشکدہ

استقامت

(۲)استقامت کا ثمرہ

قرآن مجید:
وان بواستقاموا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماع غدقا۔ (جن/۱۶)
ترجمہ:
اور اگر وہ سیدھے راستے پر ثابت قدم رہتے تو ہم انہیں خوب سیراب کرتے۔
ان الذین قابواربنا اللہ ۔۔۔۔۔۔۔ یحزنون۔ (احقاف/ ۱۳)
ترجمہ:
یقینا جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا رب اللہ ہے اور پھر اس پر قائم بھی رہے۔ انہیں نہ تو کوئی خوف ہو گا اور نہ ہی مھزون لگے۔
ان الذین قابوا ربنا اللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ولا تحزنوا۔ (حم سجدہ /۳۰)

ترجمہ:
تحقیق جن لوگون نے کہا کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر ثابت قدم رہے، ان پر فرشتے نازل ہوں گے (اور کہیں گے) بالکل خوف نہ کھاؤ نہ ہی مخرون ہو۔

حدیث شریف:
۱۷۱۹۰۔ اگر ثابت قدم رہو گے تو کامیابی حاصل کرو گے۔
(حضرت رسول اکرم) کنز العمال حدیث ۵۴۷۹

۱۷۱۹۱۔ جو ثابت قدم رہے گا وہ جنت میں جائے گا اور جو ڈگمگا جائے گا وہ جہنم میں جا پڑے گا۔
(حضرت علی علیہ السلام) نہی البلاغہ خطبہ ۱۱۹

۱۷۱۹۲۔ ثابت قدمی میں سلامتی ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) عزر الحکم

۱۷۱۹۳۔ جو ثابت قدمی کو اختیار کرے گا سلامتی اسے اختیار کرے گی۔
(حضرت علی علیہ السلام) مجار لانوار جلد ۷۸ صفحہ ۹۱

۱۷۱۹۴۔ سولامتی استقام ہی سے وابستہ ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) مجار الانوار جلد ۷۷ صفحہ ۲۱۳ صفحہ ۱۷۳

۱۷۱۹۵۔ جو سلامتی کا طلبگار ہے اسے ثابت قدمی اختیار کرنا چاہئے۔
(حضرت علی علیہ السلام) عذرالحکم

۱۷۱۹۶۔ استقامت کی راہوں کو اختیار کرو کہ اس سے تمہیں عزت و شرف حاصل ہو گا اور ہر طرح کی ملامت سے بچے رہو گے۔
(حضرت علی علیہ السلام) عذرالحکم

۱۷۱۹۷۔ استقامت سے بڑھ کر کوئی اور راستہ پرامن نہیں نہ ہی استقامت سے بڑھ کر کوئی عزو شرف ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) عذرالحکم

۱۷۱۹۸۔ جسے سلامتی مطلوب ہے اسے چاہئے کہ استقامت و ثابت قدمی کو اختیار کرے۔
(حضرت علی علیہ السلام) عذرالحکم

۱۷۱۹۹۔ جو استقامت کو اختیار کئے رہے گا کبھی سلامتی سے محروم نہیں ہو گا۔
(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم
منبع : میزان الحکمۃ جلد۸

Related Articles

Back to top button