لڑکے اور لڑکی کے درمیان گفتگو
سوا ل ۱۴ :یونیورسٹی میں کیا لڑکا اور لڑکی اپنی شا دی کے حوالے سے گفتگو کر سکتے ہیں؟
اگرشا دی کے با رے میں گفتگو سے آ پ کی مراد یہ ہے کہ وہ ایک دوسرے کی پہچان کے لئے آپس میںملیں اور گفتگو کریں تا کہ اس کے نتیجہ میں شادی کر نے یا نہ کرنے کے با رے میں فیصلہ کر سکیں تو ہما را مشورہ یہ ہے کہ اس بارے براہ راست گفتگو سے پہلے ایک دوسرے کے بارے میں دوسرے طریقوں سے معلو ما ت حا صل کریں،آخر میں آپس میں دونوں گفتگو کریں وہ بھی دوسروں کے سامنے کیونکہ مقصد پہچان حا صل کرنا ہے نہ کہ محبت کی پینگیں بڑھا نا۔
مثلاً اگر خاندانی اصلیت، فردی و خا ندا نی نظریات اور ذہنی و جسما نی خصوصیات کی پہچان سے پہلے ایک دوسرے کی ذاتی خصو صیات کی پہچا ن کریں گے وہ بھی ایسے ما حول میں جہاں عشق و محبت کی داستانوں کے چرچے ہو ں تو اس کا انجا م بے جوڑ شادی کی صورت میں ظاہر ہو گا، ایسا عشق جو ناسمجھی میں انجا م پاتا ہے اس کا نتیجہ سوائے پریشانی کے کچھ اور نہیں ہو سکتا لہٰذا شنا خت و پہچان کے مراحل کی خوب معرفت ہونا چاہیے اور اس کی بنیا د پراقد ام کیا جاناچاہیے۔
شناسائی کے لئے گفتگو کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ لڑکا اورلڑکی ایک دوسرے کو جان لیں تاکہ اس پہچان کی بنیا د پر با ہمی مشترک زند گی کے بارے میں فیصلہ کر سکیں ، یہ گفتگو اور لاقاتیں درج ذیل شرائط کی رعایت کے ساتھ مفید ہو سکتی ہیں ورنہ عدم رعایت کی صورت میں نہ صرف یہ کہ یہ مفید نہیں ہوں گی بلکہ لڑکے یا لڑکی کے لئے راہزن ثابت ہو ں گی۔
وہ نکا ت و شرائط یہ ہیں:
۱۔ کوشش کی جا ئے اس طرح کی گفتگو میں صرف پہچان کے حوا لے سے بات کی جائے اور کسی دوسرے (عشق و محبت کے) پیغام سے اجتنا ب کیا جا ئے
۲۔ گفتگو کا موضوع اور اس کے بارے سوالا ت پہلے سے معیّن و مشخص کرلئے جا ئیں تا کہ موضوعِ گفتگو سے با ت ہٹنے نہ پا ئے اور کو شش کریں کہ با تیں اسی مو ضو ع کے اندر کی جائیں۔
۳۔ اپنی گفتگو کا موضو ع کلی طور پر پہلے مقا بل کے گو ش گزا ر کر دیں تا کہ وہ ذہنی آمادگی کے ساتھ حاضر ہو، ایسا نہ ہو کہ اچا نک اسے اس با ت کا سا منا کر نا پڑے ۔
۴۔ ایسی گفتگو کو لمبا نہ کریں کم وقت میں مکمل کریں ۔
۵۔ کہی ہو ئی با توں میں بعض لکھ لیں اور ا س کے با رے میں بعد میں فیصلہ کر نے یا سوچنے کا موقع دیا جائے۔
۶۔ ایسی گفتگو کے دوران لڑکاو لڑکی تنہا نہ ہو ںبلکہ بعض دوسر ے افراد کے سامنے ہو ںجو ضروری باتوں کی وضا حت کر سکیں یا نظر رکھ سکیں ۔
۷۔ ایک دوسرے کے با رے شنا سا ئی و معر فت کا مر کز و محور ایسی چیزیں ہو ں جو فیصلوں میں اثررکھتی ہو ں جیسے تعلیم و معلو مات کی سطح ، اخلا قی اقدار کی پا بند ی کی سطح یا ایک دوسرے کے لئے قابلِ قبو ل دوسرے اصول۔
۸۔ ایک دوسرے کی حد سے بڑھ کر تعریف نہ کریں کہ اس سے تحقیق و سوال کے جذبات ماندپڑجاتے ہیں ۔
۹۔ کلی ،اجمالی ومبہم جوا با ت سے پر ہیز کریں تا کہ بیشتر معلو مات حا صل ہو سکیں ۔