Uncategorized

ٹیکہ لگوانا

٭سوال۴۹: ماہ رمضان میں روزہ کی حالت میں ٹیکہ لگوانے کا کیاحکم ہے؟
امام ، بھجت اورخامنہ ای : اگر ٹیکہ غذا یا طاقت کے لئے ہے تو احتیاط واجب کی بنا پر ایسا ٹیکہ نہ لگوایا جائے ، لیکن اگر ٹیکہ دوا کے طور پرہے، کسی عضو کو بے حس کرنے کے لئے ہے تو اس کو لگوانے میں کوئی اشکال نہیں ۔(۱)
فاضل :اگر ٹیکہ غذا اورطاقت کے لئے ہے تو ضروری ہے کہ اسے نہ لگوایا جائے لیکن اگر دوائی یا کسی عضو کو بے حس کرنے کے لئے ہے تو ایسا ٹیکہ لگوانے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔ (۲)
مکارم : اگر ٹیکہ غذا اورطاقت یا دوائی کے لئے ہے تو احتیاط واجب کی بنا پر اس کو نہ لگوایا جائے لیکن اگر کسی عضو کو بے حس کرنے کے لئے ہے تو ایسا ٹیکہ لگوانے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔ (۳)
تبریزی، سیستانی ، صافی ،نوری اور وحید: ٹیکہ لگوانا روزہ کو باطل نہیں کرتا چاہے وہ طاقت اورغذا کے لئے ہو یا دوا ئی اوراس کی مثل کے لئے ہو۔(۴)

(حوالہ جات)
(۱)۔توضیح المسائل مراجع، ۱۵۷۶، خامنہ ای، اجوبۃ الاستفتاء ات، س ۷۶۷
(۲)۔توضیح المسائل مراجع ، م۱۵۷۶
(۳)۔توضیح المسائل م۱۵۸۴
(۴)۔توضیح المسائل مراجع ، ۱۵۷۶، وحیدتوضیح المسائل م ۵۸۴

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button