رمضان المبارکمقالات

روزہ غیر مخل

quran-wallpaper-15

حائضہ عورت کی نماز اور اس کے روزہ کے اس تفرقہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہ اس پر نماز کی قضا واجب نہیں ہے لیکن روزہ کی قضا واجب ہے اسلامی روایات نے اس نکتہ کی وجاھت کی ہے کہ نماز زندگی کے دوسرے افعال پر اثرانداز ہوتی ہے اور نمازی حالت نماز میں ہنسنے اور رونے سے بھی مجبور ہے دوسرے اعمال و افعال کا کیا ذکر ہے۔ لیکن روزہ کا یہ حال نہیں ہے بلکہ وہ زندگی کے تمام ضروریات کو اپنے دامن مین سیمٹے ہوئے ہے روزہ دار فطری تقاجون کی بنیاد پر ہنس بھی سکتا ہے اور رو بھی سکتا ہے۔ بات کرنا چاہے تو بھی کر سکتا ہے۔ داہنے بائیں دیکھنا چاہے تو اس پر پابندی نہیں ہے۔اس کے علاوہ تمام امور زندگی ملازمت ، تجارت، زراعت، صنعت، اجتماعیات، اقتصادیات، سیاسیات جملہ امور انجام دے سکتا ہے۔ روزہ کسی اعتبار سے مانع نہیں ہے۔ روزہ اگر کھانے پینے یا مجامعت کرنے سے روک دیتا ہے تو یہ بھی تہذیب نفس کے علاوہ وقت کی آزادی ہے کہ انسان اس وقت کو دوسرے اہم کاموں میں صرف کر سکتا ہے ورنہ روزہ کی حالت میں کھانا پکانے پر کوئی پابندی نہیں۔ جو روزہ کی وسعت دامانی کی بہترین علامت ہے اور جس سے اس کی اہمیت کا بھی بخوبی اندازہ کیا جا سکتا ہے۔

Related Articles

Back to top button