دوران ِ عقد کی اجازت
٭سوال ۲۵:۔کیا عقد کے دوران (جبکہ لڑکی اپنے والدین کے گھر میں رہ رہی ہے) گھر سے باہر جانے کے لیے شوہر کی اجازت ضروری ہے؟
آیاتِ عظام امام ،بہجت، صافی ،فاضل مکارم ونوری: ہاں اس فرض میں باپ کے گھر سے باہرجانے کیلئے شوہر کی اجازت ضروری ہے۔(۱)
آیاتِ عظام تبریزی اور وحید : نہیں اس فرض اور صورت میں شوہر کی اجازت ضروری نہیں ہے۔(۲)
آیت اللہ سیستانی :اگر وہ ایسے شہر میں زندگی گزار رہی ہے کہ جس میں معمول یہ ہے کہ لڑکی اس مدت میں شوہر سے اجازت نہیں لیتی ہے تو اس صورت میں باہرجانے کے لیے اس کی اجازت ضروری نہیں ہے اور اگر اسکے بر عکس ہو تو اجازت لینا ضروری ہے۔(۳)
آیۃ اللہ فاضل: اس فرض میں بنا بر احتیاطِ واجب باپ کے گھر سے باہر جانے کے لیے شوہر کی اجازت ضروری ہے۔(۴)
وضاحت: اگر عورت نے عقد کے ضمن میں شرط کی ہو کہ اس مدت میں اسکی اجازت کے بغیر باہر جائے اور یا عقد اس پیشگی تو افق پر واقع ہوا ہو ،اس صورت میں تمام مراجع کے فتویٰ کے مطابق ، یہ شرط نافذ ہے اور شوہر کی اجازت ضروری نہیں ہے۔
(حوالہ جات)
(۱) صافی، جامع الاحکام ،ج۲،س ۱۳۳۳، امام ،استفتاء ات، ج ۳، حقوق زوجیت،س ۲۲،۶ و دفتر :بھجت، مکارم ، بہجت ،فاضل و نوری
(۲) تبریزی، صراط النجاۃ،ج۳،۷۳۵، دفتر ،وحید
(۳) دفتر، سیستانی
(۴)فاضل ،جامع المسائل ،ج۱، س ۱۶۷۷