حکایات و روایاتکتب اسلامی

فتنہ انگیز چغل خور

ایک شخص نےاپنا غلام فروخت کیا اور خریدار کو بتایا کہ اس غلام میں چغل خوری کے علاوہ اور کوئی عیب نہیں۔
خریدار نے کہا:کوئی بات نہیں،یہ اپنی چغل خوری سے بھلا ہمارا کیا بگاڑ لے گا؟
بہر حال خریدار غلام کو گھر لے آیا،غلام ایک عرصے تک نئے مالک کے گھر میں کام کرتا رہا۔
ایک دن اس نے اپنے مالک کی بیوی سے کہا:تیرا شوہر تجھ سے محبت نہیں کرتا، وہ ایک عورت کے دام محبت میں گرفتار ہے،اب تو وہ اس سے شادی کرنے کا پروگرام بنا رہا ہے،اگر تو سوکن سے جان چھڑانا چاہتی ہے تو کسی طرح اپنے شوہر کی داڑھی کے چند بال مجھے لاکر دے،میں ان پر دم کروں گا اور اس عمل سے وہ راہ راست پرآجائے گا۔
عورت نے اس کی وفاداری کی داد دیتے ہوئے کہا:میں آج رات کو ہی سوتے میں اس کی داڑھی سے کچھ بال کاٹ لوں گی اور صبح تجھے دوں گی۔
اسی شام کو غلام آقا کے پاس جا کر کہنے لگا:آقا! میں نے آپ کا نمک کھایا ہے، میں آپ کو یہ بات کبھی نہ کہتا مگر مجبور ہوں کہ اب پانی سر سے گزر چکا ہے،بات یہ ہے کہ آپ کی بیوی بدکردار ہے،اس نے ایک شخص سے ناجائز تعلقات قائم کر رکھے ہیں اور دونوں چھپ کر ایک دوسرے سے ملتے ہیں،آج رات تمہاری بیوی اپنے آشنا کے کہنے پر تمہیں قتل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،اگر قتل سے بچنا چاہتے ہو تو پھر جاگتے رہنا۔
رات کو اس شخص نے کھانا کھایا اور بستر پر لیٹ گیا،لیٹنے سے پہلے اس نے تلوار اپنے بستر کے نیچے چھپا رکھی اور جھوٹ موٹ کے خراٹے لینے لگا۔
کچھ دیر بعد اس نے دیکھا کہ اس کی بیوی کوئی اوزار لیے دبے پائوں اس کے قریب آرہی ہے،اسے یقین ہوگیا کہ یہ اسے قتل کرنے کے لیے آرہی ہے وہ فوراً جست لگا کر اٹھا اور بیوی کو قتل کردیا۔
جب عورت کے خاندان والوں نے سنا کہ اس نے ہماری بیٹی کو قتل کردیا ہے تو  انہوں نے بدلے میں اسے قتل کردیا،یوں دو قبیلوں میں ایک عرصے تک جنگ کے شعلے بھڑکتے رہے۔

(حوالہ)

(سفینۃ البحار،ج۲ص۶۱۳)

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button