حکایات و روایاتکتب اسلامی

جلد بازی اور رزق حرام

ایک دن امیرالمومنینؑ نے مسجد میں داخل ہوتے وقت ایک شخص کے ہاتھ میں گھوڑے کی لگام دی اور فرمایا:میرے واپس آنے تک میرے گھوڑے کا خیال رکھنا۔ جب آپ مسجد سے باہر نکلنے لگے تو آپ کے ہاتھ میں دو درہم تھے،جو آپ اس شخص کو اجرت کے طور پر دینا چاہتے تھے لیکن جب آپ نے باہرآکر دیکھا تو اس شخص کا دور دور تک پتا نہیں تھا اور گھوڑے کی لگام بھی غائب تھی،آپ نے غلام کو دو درہم دے کر فرمایا: بازار سے لگام خرید کر لے آئو،غلام بازار پہنچا تو دیکھا کہ آپ کے گھوڑے کی لگام ایک دکان پر لٹکی ہوئی تھی،غلام نے پوچھا:یہ لگام تمہارے پاس کیسے آگئی؟
دکاندار نے کہا:کچھ دیر پہلے ایک شخص اسے میرے پاس دو درہم میں بیچ کر گیا ہے۔
غلام نے دکاندار کو دو درہم دئیے اور لگام واپس لے لی۔
حضرت امیرالمومنینؑ نے فرمایا:وہ شخص خود ہی بد بخت تھا،میرا تو ارادہ تھا کہ میں اسے دو درہم دوں گا لیکن اس نے جلد بازی کا مظاہرہ کر کے رزق حلال کو رزق حرام میں تبدیل کرلیا اور مقدر سے زیادہ اسے کچھ بھی نہ ملا۔

(حوالہ)

(زہرالربیع)

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button