جہنمیوں کی خلقت
سوال۱۳:اس کے باوجود کہ اکثر لو گ جہنمی ہیں تو انسان کی خلقت اور عالم تکلیف کس لئے ہے ؟
یہ با ت کہنا کہ اکثر لو گ جہنمی یاہمیشہ آگ میں ہیں نہ صر ف ثابت نہیں ہے بلکہ اس کے برخلاف واضح دلائل موجو دہیں، جہنم میں ہمیشہ رہنے والے وہ لوگ ہیں جو عمداً پروردگار کے ساتھ عنا دودشمنی کی وجہ سے مصیبت کے راستے کواختیار کر تے ہیں اورروش الٰہی دلائل کے سامنے سرکشی کر تے ہیں اور سینکڑوں روشن چراغوں کے باوجوداپنی گمراہی پراصرار کرتے ہیں،یہ لوگ جس قدر بھی زیا دہ ہوں انسانی آبادی کی نسبت ان کی تعداد بہت ہی کم ہوتی ہے،یہ تمام گمراہ گناہگارلو گ توبہ،شفا عت یامغفرتِ الٰہی کے ذریعے نجا ت پاجا ئیں گے اوراگرایسا نہ ہوتوکچھ مدت عذاب برداشت کرنے اور آلودگیوں سے پاک ہونے کے بعدبالآخرجہنم سے نجا ت پا ئیں گے اورہمیشہ کے لئے جنت میں سکو نت پذیر ہوں گے،جنت کے دائمی ہونے کو مد ِنظررکھتے ہوئے ایسے لوگ جس قدر عذا ب میں ہوں وہ دا ئمی جنت سے قابل قیا س نہیں۔
دوسری طرف خلقت کا صرف نیک لوگوں میں انحصار انسان کے خود مختار ہو نے کی نفی ہے، دوسرے لفظو ں میں اس کا لازمہ انسان کے صاحب اختیا ر اور دیگر موجو دا ت سے مختلف ہونے کی نفی ہے،عام طورپرگنا ہگارانسان بھی نیک کام انجا م دیتے ہیں اور ایسے افراد بہت کم ہیں جن کے مکمل وجودکوکفروعناداوراللہ کی مخالفت نے گھیررکھاہو، گناہگاروں کے وہی زیک افعا ل ان کے لئے کما ل اختیا ری ہیں اور خلقت کی مطلوبہ قابلیت کیلئے اتنا کافی ہے۔
وہ لوگ اسی کمال اختیاری کے ذریعے رحمت ِ الٰہی میں شامل ہو سکتے ہیں اور اگرچہ کفر تما م انسا نی وجو د کو گھیر لے پھر بھی حکمت کا تقاضا ہے کہ وہ پیدا ہو ں کیو نکہ یہ وہی موجود ہیں جو اپنے اختیار سے کمال تک رسا ئی حا صل کر سکتے ہیں۔