حکایات و روایاتکتب اسلامی

امام سجادؑاور زہری

ایک دن مشہور شاعر اور محدث محمد بن شہاب زہری پریشانی کے عالم میں امام زین العابدینؑ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔
امامؑ نے زہری سے پریشانی کی وجہ پوچھی تو انہوں نے کہا:مجھے ان لوگوں پر بہت غصہ آتا ہے جن کے ساتھ میں نیکی کرتا ہوں لیکن وہ مجھ سے حسد کرتے ہیں۔
امام ؑنے فرمایا:تمہارے لیے ضروری ہے کہ تمام مسلمانوں کو اپنے خاندان کا فرد سمجھو،ان میں سے جو تم سے بڑا ہوا سے اپنے باپ کے برابر سمجھو اور جو تم سے چھوٹا ہو اسے بیٹے کی جگہ خیال کرو اور جو تمہارا ہم عمر ہو اسے اپنا بھائی سمجھو،تم ذرا سوچو کہ کیا اپنے خاندان کا نقصان تمہیں پسند ہے؟کیا تم اپنے خاندان پر ظلم یا ان کے لیےبد دعا کرنا گوارہ کرو گے یا یہ چاہو گے کہ ان کے راز آشکار ہوجائیں؟اور اگر کبھی شیطان تمہارے دل میں یہ وسوسہ پیدا کرے کہ تم ان سے بہتر ہو تو اس شیطانی وسوسے کو اپنے دل سے نکال پھینکو اور اپنے آپ سے کہو کہ فلاں شخص جو مجھ سے عمر میں بڑا ہے تو اسے ایمان لانے میں مجھ پر سبقت حاصل ہے اور اس کے نیک عمل مجھ سے زیادہ ہیں،اگر وہ تم سے عمر میں چھوٹا ہوتو تم یہ سوچ رکھو کہ اس کی عمر مجھ سے کم ہے اس لیے اس کے گناہ بھی مجھ سے کم ہیں،لہٰذا یہ مجھ سے بہتر ہے اور اگر وہ شخص تمہارا ہم عمر ہو تو تم یہ سوچ رکھو کہ مجھے اپنے گناہوں کا یقین ہے لیکن اس کے گناہوں کا یقین نہیں ہے

لہٰذا یہ مجھ سے بہتر ہے اور اگر تم کسی کو اپنا احترام کرتے ہوئے دیکھو تو تم میں تکبر اور خودپسندی پیدا نہیں ہونی چاہیے،اس وقت تم یہ خیال کرو کہ اسلام ہر مسلمان کو دوسرے مسلمان کے احترام کا حکم دیتا ہے،اسی لیے یہ لوگ میرا احترام کرتے ہیں ورنہ مجھ میں کوئی ایسی بات نہیں ہے اور اگر کسی شخص کو اپنے سے بے رخی برتتے دیکھو تو یہ سمجھو کہ یہ تمہارے گناہوں کی وجہ سے ہے،یاد رکھو!اگر تم نے میری باتوں پر عمل کیا تو تمہارے دوست زیادہ اور دشمن کم ہوں گے اور تم ان کی خوبیوں سے فائدہ اٹھا سکو گےاور ان کی برائیوں سے محفوظ رہوگے۔

(حوالہ)

(بحارالانوارج۱۶،ص۴۴)

Related Articles

Back to top button