علی خامنہ ای
-
رسول اکرم ۖ مسلمانوں کے اتّحاد کا مرکز – آيت الله العظمیٰ سید علی خامنہ ای کا نظریہ
رسول اعظم ۖ کےبارے میں کیا کہا جاسکتا ہے ؟ سوا ۓ اسکے کہ ہم یہ کہیں کہ آپ تمام…
Read More » -
حضرت امام خامنہ ای کی زبان سے انقلاب اسلامی کی یادیں
رہبر معظم انقلاب اسلامی، حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ۱۴ جنوری ۱۹۸۴ کو عشرہ فجر کے ایام میں…
Read More » -
انتظار کا صحیح مفہوم، امام خامنہ ای کی نگاہ میں
۹ جولائی ۲۰۱۱ کو عقیدہ مہدویت کے محققین اور اساتذہ سے خطاب کا ایک حصہ: ’’امام زمانہ علیہ السلام سے…
Read More » -
واقعہ عاشورا کے بعدعالم اسلام کی صورتحال
رپورٹ کےمطابق واقعہ کربلا کےبعد سماجی اورسیاسی شرائط کے بارے میں قائد انقلاب اسلامی کے بیانات پرمشتمل کتاب ( انسان…
Read More » -
آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی خامنہ ای
آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی خامنہ ای 17 جولائی 1939ء کو ایران کے اہم مقدس شہر مشہد میں پیدا ہوئے اور اسلامی جمہوریہ ایران…
Read More » -
اخلاق، بعثت کا ایک اہم پیغام
:رہبر معظم سید علی خامنہ ای فرماتے ہیں ہمیں چاہیے کہ اپنی اصلاح کریں ، اپنے اخلاق کی اصلاح کریں…
Read More » -
(رہبر عالمِ اسلام سید علی خامنہ ای (مدظلہ العالی
اقبال وہ درخشاں ستارہ جس کی یاد ،جس کا شعر ،جس کی نصیحت اور سبق گٹھن کے تاریک ترین ایام…
Read More » -
حیات طیبہ اور اسلام : رہبر عالم اسلام سید علی خامنہ ای
حیات طیبہ اور اسلام آپ جس وقت عبادت خدا انجام دیتے ہیں ، نماز پڑھتے ہیں ، کسی غریب کی…
Read More » -
تین عادتیں کمال ایمان؛ ترجمہ و تشریح ۔رہبر معظم سید علی خامنہ ای رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص میں یہ تین عادتیں ہوں اس میں ایمانی صفات کامل ہو جائیں گی: جب کسی چیز سے راضی و خوشنود ہو تو یہ خوشی اور پسندیدگی اسے باطل کی حدود میں داخل نہ کر دے جب غصہ آئے تو وہ دائرہ حق سے خارج نہ ہو جائے جب قوت و طاقت حاصل ہو تو جو چیز اس کی نہیںہے اس کی طرف دست درازی نہ کرے۔ شرح: روایت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایمان انہی تین عادتوں تک محدود ہے بلکہ مراد یہ ہے کہ جس شخص کے یہاں یہ تینوں صفتیں ہوں اس کے یہاں گویا ایمان کی سبھی صفات جمع ہیں۔ کیونکہ ان میں سے ہر ایک صفت، نیک صفات کا گلدستہ ہے اور ایک صفت پیدا ہونے سے صفات حسنہ کے بہت سے پھول کھل جاتے ہیں۔ کسی کی خوشنودی اور محبت اس کو باطل کی طرف نہ کھینچ لے جائے کہ وہ اس کا دفاع کرنے لگے یا اسی طرح کسی سے غصہ و ناراضگی ہے جو غلط روئی کا باعث بنتی ہے۔ جب قوت و اقتدار مل جائے تو انسان ایسا کوئی کام نہ کرے جو اس کو نہیں کرنا چاہئے۔ (تحف العقول، صفحہ 43)
Read More »