حکایات و روایاتکتب اسلامی

امام کاظمؑ اورطبیب

کتاب ریاض القدس میں ہے کہ ایک مرتبہ امام موسیٰ کاظم ؑبیمار ہوئے تو ایک یہودی طبیب کو آپ کے علاج کے لیے بلایا گیا،آپؑنے طبیب سے فرمایا:علاج میں جلدی نہ کرو،میرا ایک دوست ہے پہلے مجھے اس سے مشورہ کرنے دو،اس کے بعد آپؑنے طبیب سے رخ موڑا اور قبلہ رخ ہو کر یہ بیت پڑھے:
اَنتَ اَمرَضَتَنَي وَ اَنتَ طَبيبي فَتَفَضَّل بنخطرة يا حبيبي
وَ اسقني من شراب وَدَّك كَاساً ثمّ زدني حَلاوَةَ التَقريبا
خدایا!تونے مجھے بیمار کیا ہے اور تو ہی میرا طبیب ہے،تو مجھ پر اپنی نظر کرم فرما اور مجھے اپنی محبت کے جام سے سیراب کر اور مقام قرب کی لذتوں سے اسےدو آتشہ کردے۔
امامؑ یہ اشعار پڑھ ہی رہے تھے کہ صحت کے آثار نظر آنے لگے اور طبیب بڑی حیرت سے دیکھتا رہا،تھوڑی دیر کے بعد امامؑ مکمل طور پر تندرست ہوگئے۔
جب طبیب نے یہ منظر دیکھا تو امامؑ کے ہاتھوں کا بوسہ لیا اور کہنے لگا کہ پہلے میں سمجھ رہا تھا کہ میں طبیب ہوں اور آپ بیمار ہیں لیکن اب مجھے پتا چلا کہ در اصل میں بیمار ہوں اور آپؑ طبیب ہیں،مہربانی فرما کر میرا علاج فرمائیں۔
امام نے اسے اسلام کی دعوت دی اور وہ مسلمان ہوگیا۔

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button